ETV Bharat / state

'معذور بچے بھی سماج کا حصہ ہیں'

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبے کے ڈگری کالج میں آج ' نیشنل ایسوسی ایشن فار بلائنڈ جموں و کشمیر 'کی جانب تعلیمی سمینار کا انعقاد کیا گیا۔

author img

By

Published : May 1, 2019, 8:20 PM IST

'معذور بچے بھی سماج کا حصہ ہیں'

اس پروگرام کا مقصد یہ تھا کہ جو بھی جسمانی طور پر معذور بچے( بہرے اور گونگے) ہیں ان کو خصوصی طور پر تعلیم دی جائے اور پھر یہ بچے بھی دوسری عام بچوں کی طرح زندگی بسر کرسکیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے پروگرم انچارج نازیہ ہرا نے کہا کہ ' ایسے بچوں کو کسی بھی سپیشل اسکول میں نہ ڈالا جائے، ان کو اپنے ہی ماحول میں اڈجسٹ ہونے کا موقعہ دیا جائے۔'

'معذور بچے بھی سماج کا حصہ ہیں'

نازیہ ہرا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کوئی بھی مدد نہیں ملتی ہمارے پاس ابھی 150 بچے ہے اور ہر ایک بچے پر ایک مہینے میں 1800 روپے کا خرچہ آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کافی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہم ہمت سے کام کام کرتے ہے۔ ہم ان بچوں کو ہر قسم کی تربیت دیتے ہیں۔

ہم عوام کو اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے کام کو تشہیر کریں کیونکہ یہ بچے بھی ہمارے سماج کے حصہ ہیں۔

اس پروگرام کا مقصد یہ تھا کہ جو بھی جسمانی طور پر معذور بچے( بہرے اور گونگے) ہیں ان کو خصوصی طور پر تعلیم دی جائے اور پھر یہ بچے بھی دوسری عام بچوں کی طرح زندگی بسر کرسکیں۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے پروگرم انچارج نازیہ ہرا نے کہا کہ ' ایسے بچوں کو کسی بھی سپیشل اسکول میں نہ ڈالا جائے، ان کو اپنے ہی ماحول میں اڈجسٹ ہونے کا موقعہ دیا جائے۔'

'معذور بچے بھی سماج کا حصہ ہیں'

نازیہ ہرا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کوئی بھی مدد نہیں ملتی ہمارے پاس ابھی 150 بچے ہے اور ہر ایک بچے پر ایک مہینے میں 1800 روپے کا خرچہ آتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کافی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہم ہمت سے کام کام کرتے ہے۔ ہم ان بچوں کو ہر قسم کی تربیت دیتے ہیں۔

ہم عوام کو اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے کام کو تشہیر کریں کیونکہ یہ بچے بھی ہمارے سماج کے حصہ ہیں۔

Intro:سوپور: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور کے ڈگری کالج میں آج نیشنل ایسوسیشن فار بلاینڈ جموں کشمیر کی جانب سے Inclusive Education پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۰


Body:اس پروگرام کا مقصد یہ تھا کہ جو بھی ہمارے جسمانی طور پر ناجائز بچے( بہرے اور گونگھہے) ہیں ان کو inclusive education دی جائے اور پھر یہ بچے بھی دوسری آم بچوں کی طرح زندگی بسر کرے ۰
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نازیہ ہرا جو پروگرام کی انچارج تھی انہوں نے کہا کہ ایسے بچوں کو کسی بھی سپیشل اسکول میں نہ ڈالا جائے، ان کو اپنے ہی ماحول میں اڈجسٹ ہوئے کا موقعہ دیا جائے۰
انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے کوئی بھی مدد نہیں ملتی ۰ ہمارے پاس ابھی ڈیڑھ سو بچے ہے اور ہر ایک بچے پر ایک مہینے میں اٹھارہ سو روپی کا خرچہ آتا ہے۰
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کو کافی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیکن ہم ہمت سے کام کام کرتے ہے۰ ہم ان بچوں کو ہر قسم کی تربیت دیتے ہیں عام بچوں کی طرح ۰
ہم لوگوں کو اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہم کو اور ہمارے کام کو پرموٹ کرۓ، کیونکہ یہ بچے بھی ہمارے سماج کا حصہ ہے۰


Conclusion:Byte. Nazia Hurra...Programme in charge.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.