ادھر محکمہ بجلی ملازمین کی طرف سے مجوزہ فیصلے کے خلاف ہڑتال گزشتہ سات دنوں سے جاری ہے۔
جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت گورنر انتظامیہ کی طرف سے 23 اگست کو مذکورہ محکمے کو پرائیویٹ کمپنیز میں تبدیل کرنے کے لیے مشاورتی کنسلٹنسی کے لیے ٹینڈر نکالے گئے جس کے بعد ملازمین نے احتجاج کرنا شروع کردیا ۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اسکے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کی ہیں اور اب کسی بھی وقت محکمہ کو نجی ہاتھوں میں سونپنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔
حکومت نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لیے تین علیحدہ علیحدہ بجلی کی کمپنیز قائم کی جائیں گی۔
تینوں کمپنیز تینوں خطوں کے لیے محکمہ بجلی کا نظم و نسق سنبھالیں گی۔
وہیں ملازمین کا ماننا ہے کہ ماضی میں جن محکموں کو کارپوریشنز میں تبدیل کیا گیا ہے ان کی حالت آج بدتر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ملازمین کی طرف سے گزشتہ سات دنوں سے مذکورہ فیصلے کے خلاف ہڑتال جاری ہے۔