وہی مرکزی حکومت کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر کے لیے کھیلو انڈیا کھیلو کے تحت بہت پروگرام عمل میں لایے گیے جس میں فٹ بھال قابل ذکر ہیں۔
حال ہی میں گاندربل گھڑورہ میں کھیلو انڈیا کھیلو کے تحت ایک ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا جس میں ریاست سے باہر تعلق رکھنے والی گئی ٹیموں نے بھی شرکت کی۔
اگرچہ کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والی انڈر 19 لڑکیوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی تاہم آج ا٘ن لڑکیوں نے کولگام میں ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ محکمے یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس نے ان کے ساتھ مذاق کیا۔
لڑکیوں نے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں ایک نجی کمپنی پیر پنچال کی جانب سے محکمے یوتھ سروس کے اشتراک سے گاندربل میں فٹ بھال میچ کھیلنے کے لیے بھیجا گیا۔جہاں سے ہم نے دوسری پوزیشن حاصل کی جس میں ہم نے دس ہزار روپے کی چیک و دیگر سازو سامان ملا۔مگر ابھی تک ہمیں اس سے بے خبر رکھا گیا۔ مگر ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ اگر ضلع یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس کی جانب سے کولگام میں ایک اتھلیٹی میٹ پروگرام کیا گیا جس میں محکمے نے غیر مستحق لڑکیوں کو ب٘لایا اور ان کی حوصلہ افزائی کی'۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی۔
وہی ای۔ٹی۔وی بھارت کے نمائندے نے جب محکمے یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کے آفسر محمد امین سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ محکمے کو اس پروگرام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ کسی نجی کمپنی نے کرایا تھا۔
انچارج افسر نے کہا کہ 'ہم بھی یہ چاہتے ہیں کہ اس کی انکوائری ہونی چاہیے'۔