واضح رہے کہ بیدنا شرما نامی خاتون کو 22 اپریل کی درمیانی رات کو تب شالیمار ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جب وہ درد زہ میں مبتلا تھی۔
متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہیں کہ ڈاکٹروں نے انہیں تین روز تک ہسپتال میں داخل کیا اور تیسرے روز کہا گیا کہ ان کے بچے کا پیٹ میں ہی انتقال ہوگیا۔ بعد میں حاملہ خاتون کی سرجری کی گئی لیکن سرجری ان کے لیے موت ثابت ہوئی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے رادھیکا شرما نے کہا کہ ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے بیدنا کی موت واقع ہوئی کیونکہ ان کا تین دن تک علاج نہیں کیا گیا اور بعد میں سرجری کرکے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
رادھیکا شرما نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قصوروار ڈاکٹروں کو سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔