چونکہ رواں سال کووڈ 19 کی مہاماری سے ریاستی سرکار نے تمام طرح کی سرگرمیاں منسوخ کی ہیں، جس کے باعث سالانہ امرناتھ یاترا بھی کافی متاثر ہوئی، جبکہ مقامی پنڈتوں کے ساتھ ساتھ غیر ریاستی پنڈت بھی اس سال چھوٹے امرناتھ کے درشن سے محروم ہی رہے۔
اس پراچین غار کے درشن کرنے کے لئے ہر سال نہ صرف مقامی ہندو بلکہ ریاست سے باہر جو ہندو رہتے ہیں، امر ناتھ غار جانے سے قبل اس پراچین جگہ کا رُخ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی روز تک یہاں قیام کرتے ہیں، جس سے آستھا سے بھرے مذکورہ مقام پر لوگوں کا تانتا لگا رہتا تھا، جبکہ یہاں خصوصی پوجا پاٹ کا اہتمام بھی ہوا کرتا تھا۔
تاہم رواں سال کورونا وائرس کی وجہ سے امیدوں سے لیس یہ پراچین مندر خود اپنی ویرانیاں بیان کر رہا ہے۔ پراچین مندر کی اہمیت اور اس کی افادیت کے حوالے سے کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی مندر ہے چونکہ اس مندر کی اپنی ایک تاریخ ہے اور ہندو مذہب کے لئے خاص اہمیت کا حامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جتنے بھی لوگ یاترا کرنے کے لئے وادی کا رخ کرتے ہیں، وہ بابا برفانی کے درشن کرنے سے پہلے چھوٹے امرناتھ میں حاضری دینے ضرور آتے ہیں۔ کیونکہ اس پراچین مندر سے ہندوں کی امیدیں وابستہ ہے۔
تھجیوارہ میں قائم لارڈ امرناتھ کا پراچین غار، ہندوؤں کے سب سے نمایاں مذہبی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ استھافن سوامی امر ناتھ جی یاتری کے مقدس غار کا ایک لازمِ ملزوم حصہ کے طور پر مانا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ پراچین غار روحانی تسکین کے لئے قدیم زمانے سے ہی عقیدت مندوں کو راغب کرتی آ رہی ہے۔تھجیوارہ غار ہمالیہ میں سوامی امرناتھ غار کی اصلیت سمجھا جاتا ہے۔ یہ وہ مقدس غار ہے جہاں ماتا پاروتی نے کائنات کی ابدی حقیقت جاننے کے لئے بھگوان شیو کو خوش کرنے کے لئے سخت تپسیا کی تھی۔ اس لئے شیو پاروتی کے عقیدت مند لوگوں کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے۔