مرکز کے زیرانتظام ریاست جموں و کشمیر میں پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون کی پارٹی کے ترجمان نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 14 ماہ کی رہائی کے بعد محبوبہ مفتی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
پی ڈی ایف کے صدر حکیم یاسین نے محبوبہ مفتی کی رہائی کے بعد اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ایک خوش آئند بات ہے۔'
واضح رہے کہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔
محبوبہ مفتی کی رہائی پر سیاسی جماعتوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کا یہ قدم خوش آئند ہے کہ وہ اب تمام سیاسی و غیر سیاسی رہنماؤں کو رہا کر رہی ہے، جن کو پانچ اگست کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی کی رہائی سے جموں و کشمیر میں سیاسی ماحول پیدا ہوگا۔
یاد رہے کہ پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل انتظامیہ نے وادی کشمیر میں مینسٹریم رہنماؤں کو نظر بند کر دیا تھا۔ کچھ دنوں قبل ہی متعدد رہنماؤں کو رہا کیا گیا تھا۔ البتہ محبوبہ مفتی کو رہا نہیں کیا گیا تھا جنہیں منگل کی رات کو رہا کیا گیا تھا۔ محبوبہ مفتی پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت سرکاری رہائش گاہ گپکار میں نظر بند تھیں۔
رہائی کے بعد محبوبہ مفتی نے دفعہ 370 کی منسوخی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سخت موقف دکھاتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے جد و جہد کرے گی۔