اطلاعات کے مطابق قرنطینہ میں رکھے گئے افراد اور ان کے اہل خانہ نے نمونوں کی جانچ میں تاخیر کے خلاف کالج احاطے میں احتجاج کیا اور ضلع انتظامیہ، طبی عملے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج میں شامل افراد کا کہنا ہے کہ قرنطینہ مرکز میں موجود پولیس اہلکاروں نے بدسلوکی کی اور احتجاج کر رہے افراد کی مبینہ پٹائی کی جس کے نتیجے میں ایک طالبہ شدید زخمی ہوئی اور اسے علاج کے لیے ایک نزدیکی سب ڈسٹرکٹ ہسپتال چاڈورہ منتقل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نوگام میں قائم پالی ٹیکنک کالج میں بیرونِ ریاست سے آئے افراد کو یہاں پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان کے نمونے پہلے ہی جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں لیکن ان کی ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں آئی جس کے نتیجے میں یہاں قرنطینہ میں رکھے گئے افراد نے احتجاج کیا اور مانگ کی کہ ان کے نمونوں کی جانچ میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے۔
عینِ شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان کی ایک نہ سنی اور ان کے ساتھ گالی غلوچ اور مار پیٹ پر اتر آئے جس کے نتیجے میں وہاں افرا تفریح مچ گئی اور لاٹھی چارج سے متعدد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو شدید چوٹیں آئی۔