دراصل چند سال قبل محکمہ پی۔ ایچ ۔ای کی جانب سے ضلع کے مختلف علاقوں میں فلٹریشن پلانٹس لگائے گیے اور فلیٹیشن پلانٹ تعمیر کرنے کے لیے زمینداروں نے اپنی زمین دی اور انہں یقین دیلایا تھا کہ آپ کو سرکاری نوکریوں سے نوازہ جائے گا۔
تاہم کافی عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی اور درجنوں فلٹریشن پلانٹوں کو عوام کے نام وقف کرنے کے بعد بھی زمینداروں کو کوئی معاوضہ نہں دیا گیا اور ناہی کوئی سرکاری نوکری دی گئی۔
وہی آج ضلع سے وابستہ تمام مالکان زمینداروں نے ڈاک بنگلو کے گیٹ پر دھرنا دیا اور الزام عائد کررہے تھے کہ محکمہ آب پاشی ان کو زمین واپس دئے، بصورت دیگر اگر ان کے جایز مطالبات پورے نہیں کیے گیے تو وہ فلٹریشن پلانٹوں کو بند کریں گے جس سے تمام آبادہ پانی سے محروم رہے گی۔
واضح رہے کہ سرکار نے پہلے ہی اس کے بارے میں ایک جامع منصوبے کے تحت پلان مرتب کیا تھا تاکہ جس کسی افراد نے زمین دی ان کو جلد ہی بازآباد کیا جائے گا۔