اطلاعات کے مطابق آج ضلع انتظامیہ نے لیتھ پورہ علاقے میں کھا چرائی زمین پر کاکنی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پابندی کے بعد کاکنی سے جڑے افراد نے انتظامیہ کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا۔
احتجاج کرنےوالے لوگوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے انہیں کان کنی سے پتھر نکالنے پر غیر ضروری طور رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہے جس سے علاقے کے دس ہزار سے زائد افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ہاٸی کورٹ کی طرف سے مکمل اجازت نامہ ملا ہے جبکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے بی انہیں این۔اُو۔سی ملی ہے۔
لوگوں نے کہا اگر انہیں جاٸز طریقے سے کاکنی کرنے کی اجازت ملی ہوٸی ہے تو پھر اُنہیں غیر ضروری طور روکا کیوں جا رہا ہے انہیں حکام سے مطلبہ کیا ہے کہ انہیں کام کرنے کی اجازت دے دی جائے بصورت دیگر وہ پُر تشدد مظاہرے کرنے پر مجبور ہو جائینگے۔
ضلع انتظامیہ نے
علاقے کی کھا چرائی زمین پر ہر طرح کی کان کنی پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر راگھو لنگر نے آج کہا کہ اس علاقے میں کان کنی نہ صرف معدنیات کے ذخائر کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ اس سے علاقے کا قدرتی حسن بھی تباہ ہوتا ہے۔
انہوں نے حکم دیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی کے خلاف ورزی کرنے والوں افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں غیر قانونی کان کنی کو
روکنے کے لیے مخصوص ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔