ETV Bharat / state

اننت ناگ: محکمہ فلڈ کنٹرول کے کام کاج سے لوگ ناخوش - ستمبر سال 2014 میں آئے تباہ کن سیلاب

ستمبر 2014 میں آئے تباہ کن سیلاب کو اب اگر چہ 6 سال ہونے کو آئے ہیں لیکن یہ سیلاب اتنا بھیانک تھا کہ برسوں تک اس کے چھوڑے ہوئے نقوش یہاں کے لوگ فراموش نہیں کر پائیں گے۔

اننت ناگ: لوگ محکمہ فلڈ کنٹرول کے کام کاج سے ناخوش
اننت ناگ: لوگ محکمہ فلڈ کنٹرول کے کام کاج سے ناخوش
author img

By

Published : Jun 8, 2020, 11:02 PM IST

اس تباہ کن سیلاب نے وادی کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ سیلاب نے وادئ کشمیر کے اطراف و اکناف میں آناً فاناً بستیاں اُجاڑ کر رکھ دی اور ہزاروں مکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا۔ لاکھوں کنال اراضی پر پھیلی ہوئے فصلوں کو نیست و نابود کر دیا تھا۔

اننت ناگ: لوگ محکمہ فلڈ کنٹرول کے کام کاج سے ناخوش
جہاں وادی میں اس سیلاب نے ہر گاؤں، قصبوں اور شہروں میں سینکڑوں دکھ بری داستان پیچھے چھوڑ دی۔ وہیں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے آرڈپورہ کوکرناگ میں ایسی تاریخ رقم کی جسے یہاں کے لوگ ابھی تک بھلا نہیں پائے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی کبھی بارش یا سیلابی صورتحال ہوتی ہے تو انہیں خدشہ لگا رہتا ہے کہ کہیں سیلاب نہ آجائے کیوںکہ انہیں مقامی علاقے سے مہاجروں کی طرح سیلاب کے ڈر سے ہجرت کرنی پڑتی ہے اور اپنے مکانوں کو اللہ کے نام پر چھوڑنا پڑتا ہے۔ لوگوں کے مطابق اگرچہ 2014 کے سیلاب کے بعد کئی سیاست دان اور افسران نے آرڈپورہ کا دورہ کیا۔ تاہم وہ دورے صرف وہاں تک ہی محدود رہے۔

مقامی گاوں کے ذمہ دار افراد کی کوششوں کی بدولت اگرچہ کئی سال قبل نالئہ برینگی پر محکمہ فلڈ کنٹرول کی جانب سے گاؤں کا تحفظ کرنے کے لئے باندھ تعمیر کرنے کا کام عمل میں لایا تھا لیکن مٹی اور پتھروں سے بنا ہوا یہ باندھ نالئہ برینگی کا مقابلہ نہیں کر پایا۔ یہ باندھ کئی مقامات پر ٹوٹ چکا ہے بکھر چکا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق سیلابی صورتحال میں کئی جگہوں پر پانی اس کے اندر سے گذر کر گاؤں میں داخل ہوتا ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ تذبذب کے شکار ہو گئے ہیں۔


لوگوں نے محکمہ فلڈ کنٹرول پر الزام آید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمے نے آرڈپورہ میں بنے اس باندھ پر کروڑوں روپئے اخراجات دکھائے ہیں۔ نالئہ برینگی پر تعمیر شدہ اس کچے باندھ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ فلڈ کنٹرول کے آفیسروں نے ریاست کے خزانے کو باندھ بنانے کے نام پر کروڑوں کا چونا لگایا ہے۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ معاملہ کئی بار انتظامیہ کی نوٹس میں لایا۔ تاہم انہیں ہر بار نظر انداز کیا گیا۔ اگرچہ یہ معاملہ ای ٹی وی بھارت نے محکمہ فلڈ کنٹرول کے اسیسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینیر کی نوٹس میں لایا لیکن انہوں کیمرا کے سامنے آنے سے انکار کیا۔

تاہم ایس ڈی ایم کوکرناگ اویس مشتاق نے نمائندے کو یقین دلایا کہ وہ معاملہ متعلق محکموں کے سامنے اٹھائیں گے اور لوگوں کی اس پریشانی کو دور کرنے میں اپنا اہم رول ادا کریں گے۔

اس تباہ کن سیلاب نے وادی کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ سیلاب نے وادئ کشمیر کے اطراف و اکناف میں آناً فاناً بستیاں اُجاڑ کر رکھ دی اور ہزاروں مکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا تھا۔ لاکھوں کنال اراضی پر پھیلی ہوئے فصلوں کو نیست و نابود کر دیا تھا۔

اننت ناگ: لوگ محکمہ فلڈ کنٹرول کے کام کاج سے ناخوش
جہاں وادی میں اس سیلاب نے ہر گاؤں، قصبوں اور شہروں میں سینکڑوں دکھ بری داستان پیچھے چھوڑ دی۔ وہیں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے آرڈپورہ کوکرناگ میں ایسی تاریخ رقم کی جسے یہاں کے لوگ ابھی تک بھلا نہیں پائے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی کبھی بارش یا سیلابی صورتحال ہوتی ہے تو انہیں خدشہ لگا رہتا ہے کہ کہیں سیلاب نہ آجائے کیوںکہ انہیں مقامی علاقے سے مہاجروں کی طرح سیلاب کے ڈر سے ہجرت کرنی پڑتی ہے اور اپنے مکانوں کو اللہ کے نام پر چھوڑنا پڑتا ہے۔ لوگوں کے مطابق اگرچہ 2014 کے سیلاب کے بعد کئی سیاست دان اور افسران نے آرڈپورہ کا دورہ کیا۔ تاہم وہ دورے صرف وہاں تک ہی محدود رہے۔

مقامی گاوں کے ذمہ دار افراد کی کوششوں کی بدولت اگرچہ کئی سال قبل نالئہ برینگی پر محکمہ فلڈ کنٹرول کی جانب سے گاؤں کا تحفظ کرنے کے لئے باندھ تعمیر کرنے کا کام عمل میں لایا تھا لیکن مٹی اور پتھروں سے بنا ہوا یہ باندھ نالئہ برینگی کا مقابلہ نہیں کر پایا۔ یہ باندھ کئی مقامات پر ٹوٹ چکا ہے بکھر چکا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق سیلابی صورتحال میں کئی جگہوں پر پانی اس کے اندر سے گذر کر گاؤں میں داخل ہوتا ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگ تذبذب کے شکار ہو گئے ہیں۔


لوگوں نے محکمہ فلڈ کنٹرول پر الزام آید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمے نے آرڈپورہ میں بنے اس باندھ پر کروڑوں روپئے اخراجات دکھائے ہیں۔ نالئہ برینگی پر تعمیر شدہ اس کچے باندھ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ فلڈ کنٹرول کے آفیسروں نے ریاست کے خزانے کو باندھ بنانے کے نام پر کروڑوں کا چونا لگایا ہے۔

مقامی لوگوں نے کہا کہ یہ معاملہ کئی بار انتظامیہ کی نوٹس میں لایا۔ تاہم انہیں ہر بار نظر انداز کیا گیا۔ اگرچہ یہ معاملہ ای ٹی وی بھارت نے محکمہ فلڈ کنٹرول کے اسیسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینیر کی نوٹس میں لایا لیکن انہوں کیمرا کے سامنے آنے سے انکار کیا۔

تاہم ایس ڈی ایم کوکرناگ اویس مشتاق نے نمائندے کو یقین دلایا کہ وہ معاملہ متعلق محکموں کے سامنے اٹھائیں گے اور لوگوں کی اس پریشانی کو دور کرنے میں اپنا اہم رول ادا کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.