ETV Bharat / state

People suffer due to staff shortage رامبن کے سب ڈویژن 'گول' کو نظرانداز کرنے کا الزام

author img

By

Published : Sep 5, 2022, 2:07 PM IST

سماجی کارکنان نے پریس کانفرنس کے دوران ضلع انتظامیہ پررامبن کے سب ڈویژن 'گول' کو مکمل طور پر نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب 'گول' کے باشندوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔People suffer due to staff shortage in Gool sub district

People suffer due to staff shortage in Gool sub district
People suffer due to staff shortage in Gool sub district

رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پریس کانفرنس کے دوران ہیومن رائٹس صدر (ضلع رام بن) شہباز مرزا نے کہا کہ سب ڈیژن گول میں گزشہ چھ ماہ سے کورٹ میں منصف کی پوسٹ خالی پڑی ہوئی ہے۔ تمام کیسوں کو رامبن میں نمٹایا جارہا ہے۔ جوڈیشل پیپر کو اٹیسٹ کے لئے لوگوں کو رامبن جانا پڑتا ہے جو کیس یہاں عدالت میں تھے اُن کے لئے اب لوگوں کو ضلع صدر مقام رامبن کی طرف مبجورا رُخ کرنا پڑتا ہے۔ People suffer due to staff shortage in Gool sub district In Ramban

People suffer due to staff shortage in Gool sub district

سماجی کارکن و ضلع ہیومن رائٹس صدر شہبا ز مرزا نے کہا کہ گول میں اس وقت منصف کی پوسٹ کے علاوہ ایس ڈی ایم کی پوسٹ بھی خالی پڑی ہوئی ہے ۔ پٹواریوں کو آن لائن اور الیکشن کے کاموں پر لگایاگیا ہے۔لوگ یہاں مہینوں سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اولڈ ایج پنشن گزشتہ چار پانچ برسوں سے التواءہے۔ان کیسوں کا کوئی نمٹانے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔یہاں پر عارضی دفتر رکھا تھا۔یہاں پر غریب لوگ،معذور افراد اپنے کاغذات جمع کرتے تھے لیکن یہاں پر بھی کام بند کردیا گیاہے۔ اب لوگوں کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے رامبن جانا پڑتا ہے اور وہاں سے بھی لوگوں کومایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔آئن لائن سسٹم بڑی دشواریوں پیش آ رہیں۔اگر گول بازار کی بات کریں تو یہاں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔اگر چہ سیاسی و سماجی وفد نے انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

انہوںنے کہاکہ ہسپتال کی عمارت کی تعمیراتی کام بھی التواہے۔کیا وجہ ہے کہ بڑے بڑے دعوے کے با وجود ہسپتال کی عمارت بن نہیں پارہی ہے۔یہاں پر ایک انفارمیشن محکمہ قائم تھا جو لوگوں کے تمام مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچاتا تھا لیکن گزشتہ پندرہ برسوں سے اس دفتر کو مکمل طور کر بند کر دیاگیا ہے۔ اگر چہ یہاں پر پہلے تحصیل انفارمیشن آفیسر بیٹھا کرتا تھا اور آج بھی اُن کا دفتر یہاں پر موجود ہے لیکن اہلکار کا کوئی اتاپتہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmir Carpet New Parliament Building: کشمیری قالین پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی زینت بننے جا رہے ہیں

انہوں نے کہاکہ جب لوگ ڈیوٹی پر ہی نہیں آئیں گے تو لوگوں کے مسائل کا حل کیسے نکلے گا۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور یہاں کے مسائل کی طرف توجہ دیں اور جلد از جلد ان کا حل نکالاجائے۔ بنیادی مسائل کا حل نہیں نکلا تو مقامی باشندے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پریس کانفرنس کے دوران ہیومن رائٹس صدر (ضلع رام بن) شہباز مرزا نے کہا کہ سب ڈیژن گول میں گزشہ چھ ماہ سے کورٹ میں منصف کی پوسٹ خالی پڑی ہوئی ہے۔ تمام کیسوں کو رامبن میں نمٹایا جارہا ہے۔ جوڈیشل پیپر کو اٹیسٹ کے لئے لوگوں کو رامبن جانا پڑتا ہے جو کیس یہاں عدالت میں تھے اُن کے لئے اب لوگوں کو ضلع صدر مقام رامبن کی طرف مبجورا رُخ کرنا پڑتا ہے۔ People suffer due to staff shortage in Gool sub district In Ramban

People suffer due to staff shortage in Gool sub district

سماجی کارکن و ضلع ہیومن رائٹس صدر شہبا ز مرزا نے کہا کہ گول میں اس وقت منصف کی پوسٹ کے علاوہ ایس ڈی ایم کی پوسٹ بھی خالی پڑی ہوئی ہے ۔ پٹواریوں کو آن لائن اور الیکشن کے کاموں پر لگایاگیا ہے۔لوگ یہاں مہینوں سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اولڈ ایج پنشن گزشتہ چار پانچ برسوں سے التواءہے۔ان کیسوں کا کوئی نمٹانے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔یہاں پر عارضی دفتر رکھا تھا۔یہاں پر غریب لوگ،معذور افراد اپنے کاغذات جمع کرتے تھے لیکن یہاں پر بھی کام بند کردیا گیاہے۔ اب لوگوں کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے رامبن جانا پڑتا ہے اور وہاں سے بھی لوگوں کومایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔آئن لائن سسٹم بڑی دشواریوں پیش آ رہیں۔اگر گول بازار کی بات کریں تو یہاں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔اگر چہ سیاسی و سماجی وفد نے انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

انہوںنے کہاکہ ہسپتال کی عمارت کی تعمیراتی کام بھی التواہے۔کیا وجہ ہے کہ بڑے بڑے دعوے کے با وجود ہسپتال کی عمارت بن نہیں پارہی ہے۔یہاں پر ایک انفارمیشن محکمہ قائم تھا جو لوگوں کے تمام مسائل کو اعلیٰ حکام تک پہنچاتا تھا لیکن گزشتہ پندرہ برسوں سے اس دفتر کو مکمل طور کر بند کر دیاگیا ہے۔ اگر چہ یہاں پر پہلے تحصیل انفارمیشن آفیسر بیٹھا کرتا تھا اور آج بھی اُن کا دفتر یہاں پر موجود ہے لیکن اہلکار کا کوئی اتاپتہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Kashmir Carpet New Parliament Building: کشمیری قالین پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی زینت بننے جا رہے ہیں

انہوں نے کہاکہ جب لوگ ڈیوٹی پر ہی نہیں آئیں گے تو لوگوں کے مسائل کا حل کیسے نکلے گا۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور یہاں کے مسائل کی طرف توجہ دیں اور جلد از جلد ان کا حل نکالاجائے۔ بنیادی مسائل کا حل نہیں نکلا تو مقامی باشندے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.