ا س سلسلے میں عوامی لوگوں نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں زیرو کلومیٹر کی تبادلے کی اعلی سطح پر تفتیش ہونا چاہئے۔
لوگوں نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ادھم پور ضلع کے خاص طور پر دور دراز علاقوں میں سرکاری اسکولوں کا رجلٹ بہت خراب آیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ دور دراز گاؤں سے اساتذہ کو تبادلہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے دیہاتوں کے سرکاری اسکولوں کے بچوں کے کیریئر کو اندھیرے میں ڈال دیا گیا ہے، مثال کے طور پر، آج ماسٹر گریڈ کے 61 افراد کی تبادلے کی فہرست ، جس میں زیادہ تر تبادلہ زیرو کلو میٹر میں کیا گیا ہے اور ایک بھی اساتذہ شہر سے باہر نہیں بھیجا گیا ہے جبکہ یہاں اسٹاف کی کمی تھی اس باوجود گاوں سے ٹیچر کو اٹھا کر شہر میں تبادلہ کر دیا گیا۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ تبادلے میں بھائی اور جاتی واد اور کئی بڑی ڈیل ہوئی ہے جس کو لیکر ہم اعلی سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ٹرنٹر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے متعدد بار لاتعلقی کا حکم صادر کیا ، لیکن آج بھی ڈائریکٹر ایجوکیشن کے دفتر نے سیکڑوں اساتذہ کو اس سے منسلک کر رکھا ہے۔ اگر اس بار کاؤنسلنگ نہیں ہوئی تو اگلے ہفتے ایجوکیشن ڈائریکٹر کا گھیراؤ کریں گے۔