شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے مقدم یاری علاقے میں لوگ پچھلے کئی سالوں سے مسلسل حکومت سے اس بات کا مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ ایک برج تعمیر کیا جائے۔ جس سے لوگوں کو دریائے جہلم کے دوسرے طرف آنے جانے میں کسی طرح کی دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
تاہم حکومت نے ان کی اس خواہش کو پورا نہیں کیا ہے۔ جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں نے از خود ایک لکڑی کا پُل وہاں تعمیر کیا جس کی مدد سے وہ دریا پار کرتے ہیں۔ دریائے جہلم کی یہ نہر اس گاؤں سے گزرتی ہیں دریا کے ایک طرف مقامی بستی آباد ہیں۔ دوسرے جانب ان کے کھیت اور باغات ہیں جہاں روزانہ جاتے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ سے کئی دفعہ اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا تاہم وہ کبھی پورا نہیں ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں گاؤں والوں نے از خود لکڑیاں جمع کرکے ایک عارضی برج تعمیر کیا ہے۔ جس کی مدد سے دریا کو پار کرتے ہیں ۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر چہ وہ اس عارضی پل سے کام چلاتے ہیں تاہم اس میں جانی نقصان کا بڑا خطرہ لاحق ہے۔ کیونکہ اس پل سے عورتوں اور بچوں کو اکثر جانا پڑتا ہے اور ایک خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔