قرآن مجید نے امن و محبت کا پیغام دیا ہے اور ہر طرح کے قتل و غارت گری سے روکا ہے۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور کے مین چوک میں وسیم رضوی کے قرآن مجید سے متعلق حالیہ قابل اعتراض بیان اور کورٹ میں عرضی داخل کرنے کے اقدام کو اور اسلام دشمنی قرار دیتے ہوے مین سوپور میں ایک زوردار احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ساتھ ہی پرزور الفاظ میں مذمت کی گئ۔
مفتی تنویر کی سربراہی میں اتوار کے روز سوپور کے مین چوک میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے وسیم رضوی کے حالیہ قابل اعتراض بیان دینے پر لوگوں نے رضوی کے خلاف زوردار احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں ملعون کو پھانسی دو پھانسی دو کے نعرہ بلند کئے گئے۔ مفتی تنویر نے کہا کہ قرآن کریم دین اسلام کی مقدس کتاب ہے۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قرآن خدا کا کلام ہے جسے فرشتہ وحی جبریل کے ذریعے ہمارے محمد سلہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا ہے۔
آج اسی قرآن پاک کے ساتھ اس ملعون وسیم رضوی نے ہمارے عقائد پر حملہ کیا ہے۔ قرآن مجید کی شان میں گستاخی کی ہے جس کو ہم ہرگز برداشت و معاف نہیں کرسکتے ہیں۔
وسیم رضوی کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور وہ دین سے خارج ہو چکا ہے۔اس حوالے سے مفتی تنویر کے ساتھ ساتھ سوپور کے مختلف انجمنوں کے ساتھ ساتھ انجمن معین السلام سوپور کے علاوہ عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے وسیم رضوی کے اس بیان پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وسیم رضوی کو سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سالانہ امرناتھ یاترا کا 28 جون سے آغاز
ساتھ ہی کہا کہ عالم اسلام اور دنیائے انسانیت کو اس کے شر سے بچانا بے حد ضروری ہے، اور اگر ایسا نہیں ہوا تو حالات خراب ہوسکتے ہیں تو اس کی ذمہ داری موجودہ حکومت پر عائد ہوجائے گی۔