اشونی کمار چرنگو نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کی ترقی کے لیے ہر سطح پر کام کر رہی ہے تاکہ ریاست جموں و کشمیر ترقی کے لحاظ سے ملک کی باقی ریاستوں کے شانہ بشانہ چل سکے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت کئی جگہوں سے بات چیت کی آواز اٹھ رہی ہے لیکن ریاست میں دہشت گردی کے واقعات کے دوران بات چیت کا ہونا ممکن نہیں ہے۔'
اشونی کمار نے کہا کہ 'حال ہی میں کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد نے علیحدگی پسند رہنما میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران کشمیری پنڈتوں کو کشمیر واپس لانے پر تعاون کرنے کی بات کی گئی۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریاست کے باہر رہائش پذیر تمام کشمیری پنڈتوں کی نمائندگی وہ نہیں کر رہے ہیں لیکن جمہوریت میں ہر کسی کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کشمیری پنڈتوں کی حالت زار کے لیے مقامی سیاسی پارٹیاں ذمے دار ہیں اور ان پارٹیوں نے اپنے اپنے وقت میں سیاسی مفادات کے پیش نظر ہمیشہ کشمیری پنڈتوں کو واپس لانے کے نام پر ان کے استحصال کے سوا کچھ بھی نہیں کیا ہے۔'