ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست

author img

By

Published : Nov 5, 2019, 9:50 AM IST

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے مرکزی حکومت سے پارٹی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو نظربندی سے رہا کرنے کی درخواست کی ہے۔

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست


پارٹی نے درخواست میں کہا کہ 'محبوبہ مفتی کی بگڑتی ہوئی صحت اور ان کی بیمار والدہ کے ساتھ ٹیلیفون سے بات چیت کی سہولت دستیاب نہیں نہ ہونے کی وجہ سے انہیں رہا کیا جائے۔'

قابل ذکر ہے کہ وادی میں گزشتہ تین ماہ سے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنما مسلسل نظر بند ہیں۔

پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی، سرینگر میں گیسٹ ہاؤس میں نظر بند ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پی ایس اے کے تحت اپنی ہی رہائش گاہ پر بند ہیں جبکہ اُن کے فرزند اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ بھی ہری نواسن میں اسیری کے دن کاٹ رہے ہیں۔

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست
محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست

محبوبہ مفتی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ان کی بیٹی التجا نے اس بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا :' میں نے بار بار اپنی والدہ کی خیریت کے بارے میں خدشات ظاہر کیے ہیں۔ میں نے ایک ماہ قبل ڈی سی سرینگر کو خط لکھا تھا کہ سردیوں میں انہیں کئی اور منتقل کیا جائے۔ اگر میری والدہ کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری مرکزی حکومت ہوگی۔'

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست
محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست


پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری وید مہاجن نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ سیاسی منظرنامہ سب کو معلوم ہے اور ہم محسوس کرتے ہیں کہ 4 اگست سے زیر حراست جموں و کشمیر کی سیاسی قیادت کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔'

وید مہاجن نے کہا کہ مفتی کی والدہ بزرگ ہیں، جن کی عمر تقریباً 78 برس ہے اور وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان کی والدہ کا لینڈ لائن فون بحال نہیں ہوسکا ہے اور محبوبہ جی کا اپنی والدہ کے ساتھ کوئی مواصلاتی رابطہ نہیں ہے۔ جہاں مفتی زیر حراست ہے وہ الگ تھلگ جگہ پر ہے۔ انہیں وہاں سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہے اور سخت سردی پڑ رہی ہے۔ یہ ساری چیزیں ان کی صحت کو بری طرح متاثر سے کررہی ہیں۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔'


پارٹی نے درخواست میں کہا کہ 'محبوبہ مفتی کی بگڑتی ہوئی صحت اور ان کی بیمار والدہ کے ساتھ ٹیلیفون سے بات چیت کی سہولت دستیاب نہیں نہ ہونے کی وجہ سے انہیں رہا کیا جائے۔'

قابل ذکر ہے کہ وادی میں گزشتہ تین ماہ سے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنما مسلسل نظر بند ہیں۔

پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی، سرینگر میں گیسٹ ہاؤس میں نظر بند ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پی ایس اے کے تحت اپنی ہی رہائش گاہ پر بند ہیں جبکہ اُن کے فرزند اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ بھی ہری نواسن میں اسیری کے دن کاٹ رہے ہیں۔

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست
محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست

محبوبہ مفتی کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ان کی بیٹی التجا نے اس بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا :' میں نے بار بار اپنی والدہ کی خیریت کے بارے میں خدشات ظاہر کیے ہیں۔ میں نے ایک ماہ قبل ڈی سی سرینگر کو خط لکھا تھا کہ سردیوں میں انہیں کئی اور منتقل کیا جائے۔ اگر میری والدہ کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری مرکزی حکومت ہوگی۔'

محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست
محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کی درخواست


پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری وید مہاجن نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ سیاسی منظرنامہ سب کو معلوم ہے اور ہم محسوس کرتے ہیں کہ 4 اگست سے زیر حراست جموں و کشمیر کی سیاسی قیادت کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔'

وید مہاجن نے کہا کہ مفتی کی والدہ بزرگ ہیں، جن کی عمر تقریباً 78 برس ہے اور وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان کی والدہ کا لینڈ لائن فون بحال نہیں ہوسکا ہے اور محبوبہ جی کا اپنی والدہ کے ساتھ کوئی مواصلاتی رابطہ نہیں ہے۔ جہاں مفتی زیر حراست ہے وہ الگ تھلگ جگہ پر ہے۔ انہیں وہاں سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہے اور سخت سردی پڑ رہی ہے۔ یہ ساری چیزیں ان کی صحت کو بری طرح متاثر سے کررہی ہیں۔ ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔'

Intro:Body:

PDP requests Centre to release Mehbooba Mufti


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.