جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تصادم میں تین عدم شناخت عسکریت پسند مارے گئے ہیں جبکہ تلاشی آپریشن جاری ہے۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم جاری ہے۔
سرکاری ذرائع نے پٹن میں ہونے والے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی ابتدائی فائرنگ سے فوج کا ایک میجر زخمی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 29آر آر سے وابستہ زخمی فوجی میجر جس کی شناخت روہت مہرا کے بطور ہوئی ہے، کو 92 بیس ہسپتال سرینگر منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
تصادم کے دوران زخمی ہونے والے جموں و کشمیر پولیس کے ایس پی او نصیر احمد کو علاج و معالجہ کے لیے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ عام شہریوں کے پھنس جانے کی وجہ سے آپریشن کو کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا تھا تاہم شہریوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کرنے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔
قبل ازیں عسکریت پسندوں کے چھپنے کی مصدقہ اطلاع موصول ملنے پر فوج کی 29 آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے جمعے کی صبح پٹن کے یادی پورہ گاؤں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ تلاشی آپریشن کے دوران طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور تصادم چھڑ گیا۔
کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا '2 مزید عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا۔ کُل تین عسکریت پسند ہلاک۔ سرچ آپریشن جاری۔ مزید تفصیلات کا انتظار'۔
ذرائع نے بتایا کہ تصادم شروع ہوتے ہی علاقے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
ادھر ضلع پلوامہ کے بابا ہارا علاقے میں بھی سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم جاری ہے۔
بتا دیں کہ وادیٔ کشمیر میں سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسند مخالف سرگرمیوں میں تیزی لائی ہے اور رواں برس اب تک 130 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے، جن میں عسکری تنظیوں کے اعلیٰ کمانڈرز بھی شامل ہیں۔