پونچھ: مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے کنجا علاقے میں قدم گورنمنٹ مڈل اسکول میں صرف بچاس فیصد ہی طلباء حاضر ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکول میں تعلیمی نظام خستہ حالی کا شکار ہے جب کہ بچوں کو کھیل کا سامان بھی اسکول انتظامیہ کی جانب سے مہیا نہیں کیا جارہا ہے۔ اسکول میں جو بھی سامان آتا ہے، وہ سکول انتظامیہ کی جانب سے خرد برد کر دیا جاتا ہے۔
ان کہنا تھا کہ اسکول میں اساتذہ کی جگہ ایک ہلپر بچوں کو تعلیم دے رہی ہے۔ جب اس حوالے اسکول انتظامیہ سے پوچھنے کی کوشش کی گئی تو ان کی جانب سے والدین کو دھمکایا گیا۔ اس کو دیکھتے ہوئے چند نوجوانوں کی جانب سے اسکول کچن، بچوں اور اسکول کے عملہ کی موبائل کے ذریعہ ویڈیو بنائی گئی۔
یہ معاملہ اس وقت اتنا سنگین ہوچکا ہے کہ تھانے تک پہنچ گیا۔ اس پر والدین نے اسکول انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ تھانے تک اسکول ہیڈ ماسٹر انچارج کی وجہ سے پہنچا ہے جس کو دیکھتے ہوئے والدین نے بچوں کو سکول میں بھیجنا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کی باریک بینی سے تحقیقات کروائی جائے تاکہ ہمارے بچوں کا مستقبل تاریک نہ ہو۔ اس حوالے سے جب سکول انچارج ہیڈ ماسٹر جاوید احمد سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ لوگوں کی جانب سے لگائے جارہے تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔
البتہ سکول میں 122 طلباء زیر تعلیم ہیں جن کو تعلیم دینے کے لیے صرف تین ہی اساتذہ تعینات ہیں اور عملہ کی قلت کی وجہ سے ہم سکول میں تعینات ہلپر سے چھوٹے بچوں کی دیکھ ریکھ اور لکھائی کے لیے مدد لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند نوجوانوں کی جانب سے یہاں سکول کی ویڈیو بنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Inter School Sports Competition اننت ناگ میں زونل سطح کے انٹر اسکول کھیلوں کا انعقاد
اس کے بعد یہ معاملہ ہلپر کے والد کی ذاتی مداخلت سے تھانے پہونچھا ہے۔ اس میں ہمارا کوئى ذاتی معاملہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈے میل ہر روز مینو کے مطابق بنایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سکول میں بچوں کے کھیل کود کا سامان بھی موجود ہے۔