انٹلی جنس رپورٹ کے مطابق پاکستانی انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی ای آئی) کی جانب سے بھارتی سرزمین پر بھارتی فوج سمیت سیکوریٹی اداروں کو حملوں کا نشانہ بنانے منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ بی ایس ایف نے دیگر سیکوریٹی فورسس کو امکانی پاکستانی حملوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے سرحد پر بمباری میں اضافہ کیا گیا ہے تو دوسری جانب چین نے بھی دو محاذوں پر جنگ جیسی صورتحال پیدا کرتے ہوئے مشرقی لذاخ میں سرکشی کی کوشش میں مصروف ہے۔
بی ایس ایف، پاکستان اور بنگلہ دیش کے سرحدی محاذ پر بھارت کا دفاع کرنے والی پہلی فورس ہے، جس نے پہلے بھی آگاہ کیا تھا کہ آئی ایس آئی، ڈرونز کی مدد سے بھارت میں اسلحہ، گولہ بارود اور منشیات کو بھیجنے کی فراغ میں ہے۔ بی ایس ایف 2 ہزار 280 کیلومیٹر پر محیط پاکستانی سرحدی علاقہ اور 4 ہزار 96 کیلومیٹر طویل بنگلہ دیشی سے لگے سرحدی علاقوں کی حفاظت میں مصروف ہے۔
بی ایس ایف کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر سیکوریٹی فورسس کی جانب سے عسکریت پسندوں کی دراندازی کو ناکام بنائے جانے کے بعد جموں اور پنجاب سے لگی سرحد کے اس پار پاکستانی علاقوں میں سرگرمیاں بڑھی ہیں۔
گذشتہ روز بی ایس ایف نے پنجاب کے ترن تران سیکٹر پر پانچ پاکستانی دراندازوں کو گولی مارکر ہلاک کردیا اور ان کے قبضہ سے اسلحہ اور منشیات کو برآمد کیا گیا تھا۔ اس سلسلہ میں ایک فوجی افسر نے بتایا کہ پانچوں پاکستانی شہری جمعہ کی رات ہی سرحد کو عبور کرلیا تھا جبکہ وہ بھارتی حدود میں چھپے ہوئے تھے۔ بی ایس ایف کی 103 ویں بٹالین کے دستوں کو ترن تران سیکٹر میں رات کے وقت مشکوک نشانات ملے تھے اور ہفتہ کی علی الصبح تلاشی مہم کے دوران پانچوں پاکستانی شہریوں نے فوجی دستہ پر فائرنگ شروع کردی جس کے بعد بی ایس ایف کے اہلکاروں نے پانچوں کو فائرنگ میں ہلاک کردیا۔
اسی طرح کے واقعہ میں گذشتہ 20 جون کو جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب ایک رائفل اور کچھ دستی بموں سے لدے ایک پاکستانی ڈرون کو بی ایس ایف نے تباہ کردیا تھا۔