ETV Bharat / state

تمباکو نوشی کے متعلق ورکشاپ

محکمہ صحت کی جانب سے تمباکو نوشی اور اس سے ہونے والے مضر اثرات سے متعلق سرینگر کے نجی ہوٹل میں ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔

author img

By

Published : Jan 18, 2020, 8:38 PM IST

تمباکو نوشی کے متعلق ورکشاپ کا اہتمام
تمباکو نوشی کے متعلق ورکشاپ کا اہتمام

اس ورکشاپ میں مقررین نے سیگریٹ نوشی اور اس سے انسانی جسم پر پڑنے والے ناکارہ اثرات سے حاضرین کو آگا کرایا گیا، وہیں اس بری عادت سے نجات پانے کے لیے صحت ماہرین نے اپنی اپنی تجاویز بھی پیش کی۔

اس ورکشاپ میں صحافیوں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی۔ ان میں وہ صحافی بھی شامل تھے جو سیگریٹ نوشی میں خود مبتلا ہیں۔

تمباکو نوشی کے متعلق ورکشاپ کا اہتمام

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر متوں کا کہنا تھا کہ "جموں و کشمیر میں تمباکو کا بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے کافی بیماریوں کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔ چھوٹے بچے بھی پیسںو اسموکنگ کی زد میں آچکے ھیں

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "محکمہ صحت پوری کوشش کر رہا ہے کی تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے بارے میں عوام کو جانکاری دیں۔ "

تمباکو نوشی کے خلاف قوانین پر عمل پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "قوانین بنائے ہوئے ہیں اور جو بھی خلافرزی کرتا ہوا پایا جاتا ہے اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔"

اُنہون نے صحافیوں سے بھی تمباکو نوشی کو کم کرنے کے لیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے گزارش کی۔

وہیں نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد ناصر کا کہنا تھا کہ "ہم کوشش کر رہے ہیں کی جموں و کشمیر میں تمباکو ونڈوز لسننگ شروع کی جائے۔ اس لیزنگ کے بعد سیگریٹ بیچنے والا صرف سیگریٹ ہی بیچ سکے گا اور کچھ نہیں نہیں اور وہ بھی ایک مقصود علاقے میں۔ اس سے تمباکو کے استعمال میں کافی کمی ہوگی۔"

پروگرام کی نوڈل آفیسر ڈاکٹر ناہید انجم کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کو تمباکو نوشی سے دور رکھنے کے لیے پورے جموں و کشمیر میں ئیلو لائن پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں۔ اس وقت تجرباتی طور پر بڈگام میں شروع کیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں وادی کے دیگر حصوں میں میں بھی شروع کیا جائے گا۔"

پروگرام کے آخر میں صحافیوں کو تمباکو نوشی کے خلاف جنگ میں پیش پیش رہنے کا حلف دلوایا

اس ورکشاپ میں مقررین نے سیگریٹ نوشی اور اس سے انسانی جسم پر پڑنے والے ناکارہ اثرات سے حاضرین کو آگا کرایا گیا، وہیں اس بری عادت سے نجات پانے کے لیے صحت ماہرین نے اپنی اپنی تجاویز بھی پیش کی۔

اس ورکشاپ میں صحافیوں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی۔ ان میں وہ صحافی بھی شامل تھے جو سیگریٹ نوشی میں خود مبتلا ہیں۔

تمباکو نوشی کے متعلق ورکشاپ کا اہتمام

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سمیر متوں کا کہنا تھا کہ "جموں و کشمیر میں تمباکو کا بہت زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔ جس وجہ سے کافی بیماریوں کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔ چھوٹے بچے بھی پیسںو اسموکنگ کی زد میں آچکے ھیں

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "محکمہ صحت پوری کوشش کر رہا ہے کی تمباکو نوشی کے منفی اثرات کے بارے میں عوام کو جانکاری دیں۔ "

تمباکو نوشی کے خلاف قوانین پر عمل پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "قوانین بنائے ہوئے ہیں اور جو بھی خلافرزی کرتا ہوا پایا جاتا ہے اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔"

اُنہون نے صحافیوں سے بھی تمباکو نوشی کو کم کرنے کے لیے عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے گزارش کی۔

وہیں نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد ناصر کا کہنا تھا کہ "ہم کوشش کر رہے ہیں کی جموں و کشمیر میں تمباکو ونڈوز لسننگ شروع کی جائے۔ اس لیزنگ کے بعد سیگریٹ بیچنے والا صرف سیگریٹ ہی بیچ سکے گا اور کچھ نہیں نہیں اور وہ بھی ایک مقصود علاقے میں۔ اس سے تمباکو کے استعمال میں کافی کمی ہوگی۔"

پروگرام کی نوڈل آفیسر ڈاکٹر ناہید انجم کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کو تمباکو نوشی سے دور رکھنے کے لیے پورے جموں و کشمیر میں ئیلو لائن پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں۔ اس وقت تجرباتی طور پر بڈگام میں شروع کیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں وادی کے دیگر حصوں میں میں بھی شروع کیا جائے گا۔"

پروگرام کے آخر میں صحافیوں کو تمباکو نوشی کے خلاف جنگ میں پیش پیش رہنے کا حلف دلوایا

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.