تازہ حکم نامے کے مطابق سڑک پر کوئی حرکت نہیں ہونی چاہئے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر کسی گاڑی یا شخص کو وادی گریز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
گزشتہ روز شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں انتظامیہ نے بانڈی پورہ- گریز روڈ پر ٹریفک کی نقل و حرکت کے لیے رہنما خطوط جاری کیا تھا تاکہ پھنسے مسافروں اور ملازمین کو گھروں کو واپس جانے یا گریز میں اپنے فرائض میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے ۔ لیکن مزید دو ہفتوں کے لاک ڈاؤن کی توسیع اور باہر پھنسے جموں و کشمیر کے مزدوروں ، طلباء اور دیگر افراد کی آمد کے لیے یہ فیصلہ لیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بانڈی پورہ شہباز احمد مرزا کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ سب ڈویژن گریز میں تعینات محکمہ تعلیم کے بغیر باقی ان تمام سرکاری ملازمین کو 03 مئی سے 05 مئی تک گریز کو رپورٹ کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ عام شہری 06 مئی سے گریز کا سفر کرسکتے ہیں۔
جمعہ کو جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، ملازمین کو اپنے شناختی کارڈ کی تیاری کے لیے حرکت میں آنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ اے آر ٹی او بانڈی پورہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ملازمین کے لئے ٹرانسپورٹ مہیا کریں۔ کسی بھی گاڑی کو بغیر اجازت کے سڑک پر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ایک نئے حکم نامے کے مطابق اب پھنسے لوگوں کی آمد کے بعد ہی گریز وادی میں عام لوگوں کے داخلے کے بارے میں مزید فیصلہ لیا جائے گا۔