جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے مضافاتی علاقہ عمر آباد میں منگل کی شام سے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے تصادم میں 3 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 'سرینگر انکاؤنٹر اپ ڈیٹ: مزید دو عدم شناخت عسکریت پسند ہلاک، مہلوک عسکریت پسندوں کی کل تعداد تیں، تلاشی آپریشن جاری‘۔
تاہم ذرائع کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت اعجاز رسول ساکنہ متریگام پلوامہ، زبیر احمد ساکنہ ترکوانگام شوپیاں اور اطہر مشتاق ساکنہ پلوامہ کے طور پر ہوئی ہے لیکن پولیس نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
قبل ازیں ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج کی 2 آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے سرینگر کے مضافاتی علاقہ عمر آباد پورہ کو منگل کی شام قریب چھ بجے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کر دیا تھا۔
طرفین کے درمیان اس وقت تصادم چھڑ گیا تھا جب تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچ گئی تھی۔
مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ رات کو تاریکی کے پیش نظر آپریشن ملتوی کردیا گیا تھا جس کو بدھ کی علی الصبح بحال کیا گیا۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ جو لوگ گھروں سے باہر تھے، وہ رات کو گھر واپس نہیں لوٹ سکے انہیں باہر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے ہاں ہی ٹھہرنا پڑا۔
اس تصادم سے سرینگر- بارہمولہ شاہراہ پر ٹریفک متاثر ہوا ہے جس کے پیش نظر بارہمولہ، سوپور اور گلمرگ سے سرینگر جانے والی گاڑیوں کو ماگام - بڈگام راستے سے سرینگر روانہ کیا جا رہا ہے۔
بتادیں کہ پولیس ذرائع کے مطابق لاوے پورہ تصادم کو چھوڑ کر سرینگر میں سال رواں کے دوران سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان نو تصادم آرائیاں ہوئیں جن میں 19 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔