ضلع پونچھ میں پیش آئے ایک حادثہ میں ایک لڑکی ہلاک ہوگئی، جس کے بعد مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
مقامی باشندے ارشاد احمد، محمد یوسف اور محمد افضل کے مطابق آبادی کے بلکل قریب بڑے اور گہرے تالاب کھودے گئے ہیں جس کی وجہ سے آئے دن حادثات پیش آرہے ہیں۔ ان لوگوں نے سخت نارضگی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ جو واقع پیش آیا وہ نہایت ہی آفسوس ناک ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہاں کچھ ٹھیکدار غیرقانونی طور پر بے دریغ بجری، ریتا اور پتھر نکال کر خوب پیسے کمارہے ہیں، جس کی وجہ سے ذاکر حسین کے تین بچے ان گڑھوں میں ڈوب گئے اور ایک 12 سالہ لڑکی ہلاک ہوگئی جبکہ دیگر دو بچے زحمی ہوگئے جنہیں مقامی لوگوں نے ڈوبنے سح بچالیا۔
دریا اور آعظم باد اتولی سڑوئی سے آنے والے نالے اور منڈی ساوجیاں دریا کے پاس سو میٹر کی دوری پر گہرے گڑھے کھودے گئے ہیں اور یہاں راستے بھی بند ہیں۔ یہاں جے سی بی کے ذریعہ بجری نکال سپلائی کی جارہی ہے لیکن محکمہ مچھلی پالن اور پولیس انتظامیہ کی اس سلسلہ میں خاموشی معنیٰ خیز ہے۔
مقامی افراد نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہےکہ وہ اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے بجری ریت نکالنے پر پابندی عائد کردیں تاکہ آئیندہ اس قسم کا حادثہ پیش نہ آئیں۔