ETV Bharat / state

'صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہوں'

دور حاضر میں موٹاپا ایک وباء بن چکا ہے۔ غیر صحت بخش خوراک اور جسمانی ورزش کی کمی کی وجہ سے نوجوان نسل اور بچوں میں موٹاپا بڑھ رہا ہے۔

'صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہوں'
author img

By

Published : Jul 25, 2019, 12:16 PM IST

موٹاپا ایک ایسی بیماری ہے جو مختلف جان لیوا بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ اس سے بلڈ پرشر، ذیابیطس، امراض قلب، فالج سمیت دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

'صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہوں'

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں مقیم ایک نوجوان موٹاپے کی بیماری یعنی اوبیسٹی کا شکار ہوا ہے۔

دراصل امیر خان کے والد جموں نگروٹہ کے رہنے والے ہیں۔ وہ روزی روٹی کے سلسلے میں کئی برسوں سے بجبہاڑہ کے عید گاہ علاقے میں اپنے بوڑھے والدین کے ساتھ ایک جھونپڑی میں رہتے ہیں۔

امیر خان نامی اس نوجوان کی عمر محض 19 برس ہے۔ موٹاپے کی بیماری نے اس نوجوان کو اس طرح جکڑ لیا ہے کہ اس کا وزن 250 کلو گرام تک پہنچ گیا ہے۔

حد سے زیادہ وزن ہونے کے سبب ان کے پیر جسم کا وزن برداشت نہیں کر پاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایک معذور کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

امیر، تکلیفوں سے بھری زندگی گزارنے کی وجہ سے ذہنی پریشانی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ دیگر صحت مند لوگوں کی طرح اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اپنے ضعیف والدین کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

امیر خان کے والد عبدالرشید کا کہنا ہے کہ ان کے فرزند کا وزن بچپن سے ہی تیزی سے بڑھنے لگا۔ ڈاکٹرز کے علاج و معالجے اور مشورے پر عمل کرنے کے باوجود امیر کا وزن مسلسل بڑھتا گیا اور اب نوبت یہ ہے کہ ان کے بڑھاپے کا سہارا ان کا بیٹا آج خود اپنے والدین کا محتاج بن گیا۔

امیر خان کے والد اپنے بیٹے کی اس حالت کو دیکھ کر کافی فکر مند ہیں۔ عبد الرشید کے مطابق ڈاکٹرز نے کہا کہ جدید طرز علاج کے ذریعے ان کے بیٹے کا علاج ممکن ہے۔ سرجری کے ذریعے جسم کی چربی نکالی جا سکتی ہے جس کے بعد امیر ایک صحت مند اور عام انسان کی طرح زندگی گزار سکتا ہے۔

عبدالرشید کا کہنا ہے کہ وہ ایک غریب مزدور پیشہ انسان ہیں۔ محنت مزدوری کرکے بڑی مشکل سے اپنے اہل و عیال کی کفالت کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کے علاج میں ان کی مدد کی جائے تاکہ ان کے بیٹے کی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔

موٹاپا ایک ایسی بیماری ہے جو مختلف جان لیوا بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ اس سے بلڈ پرشر، ذیابیطس، امراض قلب، فالج سمیت دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

'صحت مند لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہتا ہوں'

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقے میں مقیم ایک نوجوان موٹاپے کی بیماری یعنی اوبیسٹی کا شکار ہوا ہے۔

دراصل امیر خان کے والد جموں نگروٹہ کے رہنے والے ہیں۔ وہ روزی روٹی کے سلسلے میں کئی برسوں سے بجبہاڑہ کے عید گاہ علاقے میں اپنے بوڑھے والدین کے ساتھ ایک جھونپڑی میں رہتے ہیں۔

امیر خان نامی اس نوجوان کی عمر محض 19 برس ہے۔ موٹاپے کی بیماری نے اس نوجوان کو اس طرح جکڑ لیا ہے کہ اس کا وزن 250 کلو گرام تک پہنچ گیا ہے۔

حد سے زیادہ وزن ہونے کے سبب ان کے پیر جسم کا وزن برداشت نہیں کر پاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایک معذور کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

امیر، تکلیفوں سے بھری زندگی گزارنے کی وجہ سے ذہنی پریشانی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ دیگر صحت مند لوگوں کی طرح اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اپنے ضعیف والدین کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔

امیر خان کے والد عبدالرشید کا کہنا ہے کہ ان کے فرزند کا وزن بچپن سے ہی تیزی سے بڑھنے لگا۔ ڈاکٹرز کے علاج و معالجے اور مشورے پر عمل کرنے کے باوجود امیر کا وزن مسلسل بڑھتا گیا اور اب نوبت یہ ہے کہ ان کے بڑھاپے کا سہارا ان کا بیٹا آج خود اپنے والدین کا محتاج بن گیا۔

امیر خان کے والد اپنے بیٹے کی اس حالت کو دیکھ کر کافی فکر مند ہیں۔ عبد الرشید کے مطابق ڈاکٹرز نے کہا کہ جدید طرز علاج کے ذریعے ان کے بیٹے کا علاج ممکن ہے۔ سرجری کے ذریعے جسم کی چربی نکالی جا سکتی ہے جس کے بعد امیر ایک صحت مند اور عام انسان کی طرح زندگی گزار سکتا ہے۔

عبدالرشید کا کہنا ہے کہ وہ ایک غریب مزدور پیشہ انسان ہیں۔ محنت مزدوری کرکے بڑی مشکل سے اپنے اہل و عیال کی کفالت کرتے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کے علاج میں ان کی مدد کی جائے تاکہ ان کے بیٹے کی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔

Intro:


Body:دور حاضر میں موٹاپا پوری دنیا میں وباء بن چکا ہے۔تیل اور چربی والے غیر صحت بخش خوراک اور جسمانی ورزش کی کمی کی وجہ سے نوجوان نسل اور بچوں میں موٹاپے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔

موٹاپا ایک ایسی بیماری ہے جو مختلف جان لیوا بیماریوں کو جنم دیتا ہے ۔اس سے ،بلڈ پرشر،ذیابیطس ،امراض قلب ،فالج سمیت دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ علاقہ میں مقیم ایک نوجوان موٹاپے کی بیماری یعنی اوبیسٹی کا شکار ہوا ہے۔

دراصل امیر خان جموں نگروٹہ کے رہنے والے ہیں ۔وہ روزی روٹی کے سلسلہ میں کئی سالوں سےبجبہاڑہ کے عید گاہ علاقہ میں اپنے بوڑھے والدین کے ساتھ ایک جھونپڑی میں رہتے ہیں۔

امیر خان نامی اس نوجوان کی عمر آج محض 19 سال ہے ۔موٹاپے کی بیماری نے اس نوجوان کو اس طرح جھکڑ لیا ہے کہ اس کا وزن 250 کلو گرام(اڑھائی کونٹل) تک پہنچ گیا ہے ۔

حد سے زیادہ وزن ہونے کے سبب اس کی ٹانگیں جسم کا وزن برداشت نہیں کر پاتی ہیں۔جس کی وجہ سے وہ اپنی جونپڑی کے اندر بیٹھے بیٹھے ایک معذور کی طرح زندگی گزار رہے ہیں ۔

امیر، محتاج اور تکلیفوں بھری زندگی گزارنے کی وجہ سے ذہنی کوفت کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ دیگر صحت مند لوگوں کی طرح اپنی زندگی گزارنا چاہتا ہے۔اور اپنے ضعیف العمر والدین کی خدمت کرنا چاہتے ہیں ۔

امیر خان کے والد عبدالرشید کا کہنا ہے کہ ان کے فرزند کا وزن بچپن سے ہی تیزی سے بڑھنے لگا۔ڈاکٹروں کے علاج و معالجہ اور مشورے پر عمل کرنے کے باوجود امیر کا وزن مسلسل بڑھتا گیا۔اور نوبت اس حد تک آگئی کہ ان کے بڑھاپے کا سہارا ان کا بیٹا آج خود اپنے والدین کا محتاج بن گیا۔

وہ اپنے بیٹے کی اس حالت کو دیکھ کر کافی فکر مند ہیں۔عبد الرشید کے مطابق ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ جدید طرز علاج کے ذریعہ ان کے بیٹے کا علاج ممکن ہے ۔سرجری کے ذریعہ جسم کی چربی نکالی جا سکتی ہے ۔جس کے بعد امیر ایک صحت مند اور عام انسان کی طرح زندگی گزار سکتا ہے۔

عبدالرشید کا کہنا ہے کہ وہ ایک غریب مزدور پیشہ انسان ہیں۔محنت مزدوری کرکے وہ بڑی مشکل سے اپنے اہل و عیال کی کفالت کرتے ہیں ۔

انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے کے علاج میں ان کی مدد کی جائے ۔تاکہ ان کے بیٹے کی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ


بائٹ۔01۔امیر خان
بائٹ۔۔02۔۔عبدالرشید۔۔امیر خان کے والد





Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.