ETV Bharat / state

Non Availability Of Ambulance At NTPHC Ashpora عشپورہ قاضی آباد کے این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان

ہندوارہ کے عشپورہ قاضی آباد میں این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے سبب عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایمبولنس دستیاب نہ ہونے کہ وجہ سے مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ Non Availability of Ambulance At NTPHC Ashpora

عشپورہ قاضی آباد میں این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان
عشپورہ قاضی آباد میں این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان
author img

By

Published : Feb 25, 2023, 12:57 PM IST

عشپورہ قاضی آباد میں این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان

ہندوارہ: شمالی کشمیر قصبہ ہندوارہ سے قریب 30 کلومیٹر کی دوری واقع عشپورہ قاضی آباد نام کا ایک پسماندہ گاؤں ہے۔ اس گاؤں میں ایک این ٹی پی ایچ سی قریب بیس سال سے کام کررہا ہے لیکن حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے مذکورہ طبی مرکز بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ مقامی باشندوں کی شکایت پر جب وہاں میڈیا کی ایک ٹیم نے دورہ کیا اور مذکورہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات اور اس کی خستہ حالت کا جائزہ لیا۔ میڈیا کی ٹیم نے این ٹی پی ایچ سی عشپورہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان کے سلسلے میں حکام کو آگاہ کرنے کی کوشش کی۔

اسپتال کی عمارت کی حالت خستہ ہے۔ ہسپتال کی کھڑکیاں اور شیشے بھی ٹوٹ چکے ہیں۔ یہاں موجودہ اسٹاف کے لیے بھی رکنا مشکل ہے۔ ہسپتال میں ایکسرے مشین، یو ایس جی لیب اور دیگر مشنری ندارد ہے۔ مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال بیس سال سے چل رہا ہے لیکن یہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ جو سہولیات بیس سال پہلے دی گئی تھیں آج تک انہیں سے کام چلایا جا رہا ہے۔ یہاں ڈاکٹروں کی کمی اور بنیادی سہولیات نہیں ہونے کی وجہ سے مریضوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہسپتال مذکورہ کے لئے 24x7 کھلا رکھنے کا کوئی آڈر نہیں ہے۔ دور دراز گاؤں کے باشندوں کو سہولیات فراہم کے مقصد سے کبھی کبھار کوئی اسٹاف رک جاتا ہے۔ رات کے وقت یہاں کوئی ملازم نہیں رہتا ہے۔ یہاں جب کوئی حاملہ خاتون یا کسی ایمرجنسی مریض کو رات میں لایا جاتا تو یہاں سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے اسے پھر ریفر کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Doda DC Inspects Health Institutions ڈی سی ڈوڈہ نے صحت کے تمام اداروں کا عملی طور پر معائنہ کیا

ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ہسپتال میں ایمبولینس دستیاب نہیں ہے۔ اس ہر مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ 2008میں ایک گاڑی دی گئی تھی۔ چند مہینوں بعد ہی گاڑی خراب ہوگئی اور ہسپتال کے صحن میں پڑی ہے۔ ایمپبولنس کے ڈرائیو کچھ سال پہلے ریٹائر ہوا۔ گاڑی اب نظر نہیں آتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب یہاں کوئی مریض یا حاملہ خاتون کو دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے تو 108 پر فون کرکے کسی دوسرے ہسپتال سے ایمبولنس بلائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے محکمہ صحت کو لے کر بلندبانگ دعوے کئے جار ہے ہیں اور اس کی تعریف کی جارہی ہے لیکن دوسری جانب دورداز علاقوں میں واقع طبی مراکز صرف نام کے ہی رہ گئے ہیں۔ لوگوں نے ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر ڈی سی کپوارہ سے گزراش کی کہ عشپورہ میں قائم این ٹی پی ایچ سی مرکز کی طرف توجہ دیں۔ طبی مرکز میں تمام تر سہولیات فراہم کریں۔ ہسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی تعیناتی کا مطالبہ سب سے اہم ہے۔

عشپورہ قاضی آباد میں این ٹی پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان

ہندوارہ: شمالی کشمیر قصبہ ہندوارہ سے قریب 30 کلومیٹر کی دوری واقع عشپورہ قاضی آباد نام کا ایک پسماندہ گاؤں ہے۔ اس گاؤں میں ایک این ٹی پی ایچ سی قریب بیس سال سے کام کررہا ہے لیکن حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے مذکورہ طبی مرکز بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ مقامی باشندوں کی شکایت پر جب وہاں میڈیا کی ایک ٹیم نے دورہ کیا اور مذکورہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات اور اس کی خستہ حالت کا جائزہ لیا۔ میڈیا کی ٹیم نے این ٹی پی ایچ سی عشپورہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان کے سلسلے میں حکام کو آگاہ کرنے کی کوشش کی۔

اسپتال کی عمارت کی حالت خستہ ہے۔ ہسپتال کی کھڑکیاں اور شیشے بھی ٹوٹ چکے ہیں۔ یہاں موجودہ اسٹاف کے لیے بھی رکنا مشکل ہے۔ ہسپتال میں ایکسرے مشین، یو ایس جی لیب اور دیگر مشنری ندارد ہے۔ مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہسپتال بیس سال سے چل رہا ہے لیکن یہاں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ جو سہولیات بیس سال پہلے دی گئی تھیں آج تک انہیں سے کام چلایا جا رہا ہے۔ یہاں ڈاکٹروں کی کمی اور بنیادی سہولیات نہیں ہونے کی وجہ سے مریضوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہسپتال مذکورہ کے لئے 24x7 کھلا رکھنے کا کوئی آڈر نہیں ہے۔ دور دراز گاؤں کے باشندوں کو سہولیات فراہم کے مقصد سے کبھی کبھار کوئی اسٹاف رک جاتا ہے۔ رات کے وقت یہاں کوئی ملازم نہیں رہتا ہے۔ یہاں جب کوئی حاملہ خاتون یا کسی ایمرجنسی مریض کو رات میں لایا جاتا تو یہاں سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے اسے پھر ریفر کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Doda DC Inspects Health Institutions ڈی سی ڈوڈہ نے صحت کے تمام اداروں کا عملی طور پر معائنہ کیا

ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ہسپتال میں ایمبولینس دستیاب نہیں ہے۔ اس ہر مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ 2008میں ایک گاڑی دی گئی تھی۔ چند مہینوں بعد ہی گاڑی خراب ہوگئی اور ہسپتال کے صحن میں پڑی ہے۔ ایمپبولنس کے ڈرائیو کچھ سال پہلے ریٹائر ہوا۔ گاڑی اب نظر نہیں آتی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب یہاں کوئی مریض یا حاملہ خاتون کو دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے تو 108 پر فون کرکے کسی دوسرے ہسپتال سے ایمبولنس بلائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے محکمہ صحت کو لے کر بلندبانگ دعوے کئے جار ہے ہیں اور اس کی تعریف کی جارہی ہے لیکن دوسری جانب دورداز علاقوں میں واقع طبی مراکز صرف نام کے ہی رہ گئے ہیں۔ لوگوں نے ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر ڈی سی کپوارہ سے گزراش کی کہ عشپورہ میں قائم این ٹی پی ایچ سی مرکز کی طرف توجہ دیں۔ طبی مرکز میں تمام تر سہولیات فراہم کریں۔ ہسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی تعیناتی کا مطالبہ سب سے اہم ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.