جموں و کشمیر میں ضلع سرینگر کے ترقیاتی کمشنر محمد اعجاز اسد نے آج کہا کہ ہسپتالوں میں بغیر کسی خلل کے آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانا ہیلتھ سروسز کے ذمہ ہے، جبکہ غیر سرکاری اداروں کو آکسیجن سپلائی کرنے اور سیلنڈر ریفلنگ کے علاوہ گھروں میں علاج پا رہے مریضوں تک آکسیجن کی فراہمی کے لئے نوڈل افیسر کو مقرر کیا گیا ہے تاکہ مکمل طور پر آکسیجن کی سپلائی کی جاسکے۔
اطلاعات کے مطابق ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے جمعرات کو ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں انہوں نے آکسیجن سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ صرف نامزد ہسپتالوں اور نجی ہسپتالوں کو ہی آکسیجن فراہم کریں۔
اس حکم نامے کے بعد سرینگر انتظامیہ نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لئے لیا گیا ہے کہ گزشتہ روز ایک اطلاع موصول ہوئی تھی جس میں آکسیجن سپلائی میں کالہ بازاری کی بات کہی گئی گئی تھی اس کے بعد یہ احکام جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ مریضوں کو آکسیجن فراہم کرنے اور گھروں میں بیماروں کے لئے نجی طور سے آکسیجن حاصل کر نے میں کسی بھی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منکج میتھل اور جسٹس سنجے دھار نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ جو مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں۔ ان تک آکسیجن کی فراہمی مکمل طور پر کیا جائے۔