وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ تشریف لائیں اور بیگم شمیم کے جنازے میں شریک ہوکر ثواب حاصل کریں ،ریاستی جبر کا پروپیگنڈاسیاست کرنا ہے آپ کسے بے وقوف بنا رہے ہیں؟۔
واضح رہے کہ نواز اور شہباز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر 22 نومبر کو 90 سال سے زائد عمر میں لندن میں انتقال کرگئی تھیں۔
ان کے انتقال سے متعلق پارٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ شمیم اختر ایک ماہ یا اس سے زائد عرصے سے بیمار تھیں اور وہ لندن میں 2 مرتبہ علاج کے لیے ہسپتال بھی جاچکی تھیں۔
ان کے جسد خاکی کو لندن سے واپس لانے کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں جبکہ انہیں خاندانی گھر جاتی امرا میں شوہر میاں شریف کے پہلو میں سپردخاک کیا جائے گا۔
ڈان کی خبر کے مطابق ، نواز اور شہباز کی والدہ بیگم شمیم اختر 22 نومبر کو لندن میں انتقال کر گئیں۔ وہ 90 کی دہائی میں تھیں اور ایک ماہ سے علیل تھیں۔ اس کے میت کو اپنے شوہر کی قبر کے پاس ہی تدفین کے لئے واپس لاہور لانے کا انتظام کیا گیا ہے۔
پیر کے روز مسلم لیگ (ن) نے پارٹی صدر شہباز اور ان کے بیٹے حمزہ کے لئے بیگم شمیم کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے کم سے کم دو ہفتوں کی پیرول مانگ لی تھی۔ یہ دونوں منی لانڈرنگ میں قید ۔
تاہم والدہ کی تدفین میں شرکت کے لیے نواز شریف کی لندن سے واپسی سے متعلق کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی تاہم ان کی صاحبزادی مریم نواز نے درخواست کی تھی کہ وہ واپس پاکستان نہ آئیں۔
تاہم اب وفاقی حکومت کے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ نواز شریف، ان کے سمدھی اسحٰق ڈار اور صاحبزادوں حسن اور حسین کے پاکستان آنے پر کوئی قدغن نہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ وہ تشریف لائیں اور مرحومہ شمیم اختر کے جنازے میں شرکت فرماکر ثواب دارین حاصل کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ریاستی جبر کا پروپیگنڈا دانستہ اس معاملے میں سیاست کرنا ہے، آپ کسے بے وقوف بنا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ مریم نواز نے اپنی دادی کے انتقال پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ ’کسی حکومتی شخص میں اتنی انسانیت نہیں تھی کہ مجھ تک دادی کی وفات کی اطلاع پہنچا دیتے‘۔
ساتھ ہی انہوں نے نواز شریف سے درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ آپ بالکل واپس نہ آئیں، یہ ظالم اور انتقام میں اندھے لوگ ہیں جن سے کسی بھی قسم کی انسانیت کی توقع نہیں‘۔