مظفر حسین بیگ نے کہا کہ ' پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جموں و کشمیر کی خود مختاری کے طلب گار ہیں جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ انہوں نے بھی جموں کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ حصہ تسلیم کیا ہے۔'
بتادیں کہ مظفر حسین بیگ کو یوم جمہوریہ کے موقع پر امسال ملک کے تیسرے بڑے سیولین ایوارڈ پدم بھوشن سے سر فراز کیا گیا۔ مرکزی سرکار کے ایک بیان کے مطابق مظفر حسین بیگ کو یہ ایوارڈ عوامی معاملات کے تئیں ان کی خدمات کے صلے میں دیا گیا ہے۔
مظفر حسین بیگ پی ڈی پی کے واحد بڑے لیڈر ہیں جنہیں سال گزشتہ کے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے پیش نظر نظر بند نہیں رکھا گیا تھا۔
موصوف لیڈر نے جموں میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر یوم جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر پرچم کشائی کے موقع پر آئین ہند کی ایک کاپی بھی ساتھ لایا تھا۔
یاد رہے کہ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکز کی طرف سے دفعہ370 اور دفعہ 35 اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر ایسا کیا گیا تو جموں کشمیر میں کوئی ترنگا اٹھانے والا نہیں ہوگا۔
موصوف لیڈر نے پدم بھوشن ایوارڈ کو جموں کشمیر کے لوگوں کے نام وقف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ مجھے نہیں بلکہ جموں کشمیر کے لوگوں کو دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'یہ انعام مظفر بیگ کو نہیں ملا ہے یہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو ملا ہے'۔
دریں اثنا یو این آئی ارود نے جب مظفر حسین بیگ کے ساتھ ان کے ذاتی فون نمبر پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو فون ایک خاتون نے اٹھایا جنہوں نے کہا کہ بیگ صاحب نے میڈیا کے ساتھ کافی بات کی ہے اب مزید بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پی ڈی پی کے سینئر لیڈر کا بھارت کا تیسرا سب سے بڑا ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں رائے شماری کبھی بھی نہیں ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا: 'جموں کشمیر میں رائے شماری کبھی بھی نہیں ہوسکتی ہے، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جموں کشمیر کے لئے خود مختاری مانگ رہے ہیں جس کا صاف معنی یہ ہے کہ انہوں نے بھی جموں کشمیر کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تسلیم کیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ جموں کشمیر کو وہ سب کچھ دیا جائے جو اس کو آئین دیتا ہے'۔
مظفر بیگ نے کہا کہ ہم اس ملک کا حصہ تھے اور آئندہ بھی ملک کا ایک طاقتور حصہ رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کے مقامی لوگ ترقی کے متمنی ہیں اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں ترقی اور امن کے لئے ماحول تیار کرے۔
موصوف لیڈر نے پدم بھوشن ایوارڈ کو جموں و کشمیر کے عوام کے نام وقف کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوارڈ سے مجھے نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو سرفراز کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے 73 سالہ مظفر حسین بیگ سابق ریاست جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اور سال 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں بارہمولہ پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے تھے۔
میدان سیاست میں قدم رکھنے سے قبل مظفر حسین بیگ نے عدالت عظمیٰ میں کئی برسوں تک وکالت کے فرائض بھی انجام دیے ہیں۔ ان کا شمار پی ڈی پی کے بانیوں میں کیا جاتا ہے۔