جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کی تحصیل راجگڑھ کے دور افتادہ پنچایت کمیت میں بجلی کی ناقص سپلائی کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
پنچایت کمیت کے لیے محکمہ کی جانب سے بجلی کی لاینز زیادہ تر لکڑی کے پولوں پر منحصر ہے، جس کی وجہ سے سینکڑوں گھروں میں وولٹیج کم اور اکثر بجلی گل رہنے سے عوام کو روز مرہ کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
معمولی بارش ہونے پر بھی بجلی کے تار گر جاتے ہیں جس کی وجہ سے بڑا حادثات کا خدشہ رہتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ وہ گذشتہ کئی برسوں سے علاقہ میں بجلی کی لائنیں اور کھمبوں کے نظام کو درست کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم کئی عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی علاقہ میں بجلی نظام کو درست کرنے کے لیے مذکورہ محکمہ کی جانب سے کوئی توجہ نہیں ہے۔
اگرچہ لوگوں نے پول کا انتظام خود کیا تھا اس کے باوجود محکمہ کی جانب سے پول نہیں لگائے گئے۔
لوگوں نے بتایا کہ اس موسم میں بجلی کی بھاری کٹوتی کی جارہی ہے جس سے یہاں کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
دوسری جانب لوگوں کو بجلی کی سہولت نہ ملنے کے باوجود بڑی رقم پر مشتمل بل آ رہے ہیں حتی کہ غریبی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگوں کو بھی دو دو ہزار کے بل بھیجے گئے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہاں کا سب سے بڑا بجلی پروجیکٹ روزانہ 900 میگاواٹ بجلی تیار کر رہا ہے۔ ضلع رامبن سے ملک کی دوسری ریاستوں میں بجلی کی سپلائی ہو رہی ہے تاہم پہاڑی ضلع کے لوگ بجلی کے لیے ترس رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو خاص کر زیر تعلیم بچوں کو پڑھنے لکھنے میں زبردست دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرچ آپریشن کے دوران متعدد عسکریت پسند راجوری سے گرفتار
انہوں نے بجلی نظام کو درست کرنے کے لیے چف اپنجنیر جموں و جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے بجلی سپلائی کو یقینی بنانے پر زور دینے کی اپیل کی ہے۔