ترال: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں واقع ترال میونسپل کمیٹی میں کاونسلرز نے موجودہ صدر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ چار کاونسلروں نے موجودہ صدر کی قیادت والے حکمراں بورڈ سے حمایت واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہاں موجود تیرہ وارڈز میں صرف چھ وارڈز میں کونسلر تعینات ہیں جن میں سے چار طاہر منصور، نزیر احمد گنائ، جمیلہ اختر اور اوتار کرشن نے موجودہ صدر منظور خان ( بی جے پی) سے حمایت واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے تحریری طور پر بھی ایک ریزولوشن پاس کیا ہے۔
اس میں موجود صدر کے خلاف سنگین الزامات عاید کیے گئے ہیں اور یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ موجودہ صدر نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا جس کی وجہ سے پوری کمیٹی بدنام ہو رہی تھی اسلیے انہوں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کونسلر طاہر نے بتایا کہ ترال میونسپل کمیٹی کو، بدنامی سے، بچانے کے لیے انہیں مجبوراً یہ قدم اٹھایا ہے کیونکہ ترال کی جامع، ترقی میں وہ کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ کو جازب نظر بنانے کے لیے وہ دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Madrasa Students Celebrate Independence day الجمیل فاونڈیشن کی جانب سے قادریہ مکتب میں جشن آزادی کی تقریب
واضح رہے کہ ترال ٹاون میں کل تیرہ وارڈز ہیں اور صرف آٹھ وارڈز میں کونسلر منتخب ہو کر آیے تھے جبکہ ان میں سے دو فوت ہوئے ہیں اور فی الوقت چھ ہی موجود ہیںConclusion:موجودہ صدد بھاجپا کے ساتھ وابسطہ تھے جبکہ حمایت واپس لینے والے میں تین آزاد اور ایک. بی جے پی کے ساتھ وابستہ ہیں ۔