سرینگر : مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے رجسٹرار عتیق الرحمن نے کہاکہ گزشتہ روز 28 نومبر کو ایک طالب علم کی جانب سے پیغمبر اسلام کے حوالے سے ایک سماجی رابطہ ویب سائٹ پر توہین آمیز پوسٹ شائع کیے جانے کے پیش نظر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ۔ اس کے مدنظر قبل از وقت سرمائی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے این آئی ٹی کے رجسٹرار عتیق الرحمن نے دعوی کیا کہ یہاں چھٹیاں نو دسمبر سے ہونی تھی تاہم دس دن پہلے ہی کر دی گئی۔ لیکن اس سے کسی بھی طلبہ کی تعلیمی سکیڈیول میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔ جن کے امتحانات ابھی باقی تھے وہ چھٹیوں کے بعد اس حصہ لے سکتے ہیں۔ گزشتہ روز سردیوں کی چھٹیوں کا اعلان کرتے ہوئے این آئی ٹی سرینگر کے ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ "این آئی ٹی کے ہاسٹلوں میں رہائش پزیر طلبہ بھی جلد سے جلد ہوسٹل خالی کر دیں۔
سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر نے بھی رواں مہینے کی 18 تاریخ سے آئندہ برس فروری مہینے کی پانچ تاریخ تک سرمائی چھٹیوں کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ 31 دسمبر تک آن لائن کلاسز کا انعقاد کر کے طلبہ کے سیلبس مکمل کریں۔ وہیں جب این آئی ٹی سری نگر میں احتجاج ہوئے تو وہ سلسلہ وار طریقے سے وادی کے دیگر کالجوں میں بھی پھیل گئے جس کے پیش نظر، کالجوں کی انتظامیہ کو اداروں کو ایک دن کے لیے بند کرنا پڑا تاہم امتحانات وقت پر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی میں جموں و کشمیر کی لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی، محبوبہ نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا
دوسری طرف یونیورسٹی کے نوٹس کے مطابق، جہاں بھی کورسز ابھی مکمل ہونا باقی ہیں اُن محکموں کو 31 دسمبر تک یا سلیبس کی تکمیل تک آن لائن کلاسز کے ذریعے سلیبس مکمل کرنے کی اجازت ہوگی۔