ETV Bharat / state

Character Assassination Case: این آئی اے عدالت نے دو ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

این آئی اے کورٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری طالبات کی کردار کشی  کرنے والے 2 ملزمان کی ضمانت آج مسترد کر دی NIA Court Rejects Bail plea of Two Accused ہے۔

این آئی اے عدالت نے دو ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد کر دی
این آئی اے عدالت نے دو ملزمین کی درخواست ضمانت مسترد کر دی
author img

By

Published : Mar 3, 2022, 11:04 PM IST

این آئی اے کی خصوصی عدالت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری طالبات کی شبیہ خراب کرنے کے معاملے میں دو ملزمین کی ضمانتی درخواست مسترد کر دی NIA Court Rejects Bail plea of Two Accused ہے۔

اطلاعات کے مطابق اننت ناگ کے افتخار احمد ڈار اور عابد شفیع ملک کولگام کو پولیس نے 21 جنوری 2022 کو کشمیری طالبات کی کردار کشی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے معاملے میں Two suspects arrested for viralizing video on social media گرفتار کیا تھا۔

اس سلسلے میں سماعت کرتے ہوئے آج این آئی اے کورٹ کے اسپیشل جج جاوید عالم نے کہا کہ 'کوئی بھی مذہب کسی عورت یا شخص کے کردار کشی کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور اسلام میں بھی اسے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

ویڈیو

جج جاوید عالم نے کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد والدین اب اپنی لڑکیوں کو جموں کشمیر سے باہر بھیجنے سے گریزاں ہیں اور شادی سے متعلق مسائل کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

جاوید عالم نے یہ بھی کہا کہ 'دونوں افراد کا یہ عمل ملک کے خلاف جنگ نہیں ہے، لیکن یہ یقینی طور پر لڑکیوں کے خلاف جنگ ہے تاکہ انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے روکا جاسکے۔


واضح رہے کہ اننت ناگ میں ایک ویڈیو وائرل ہونے کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں تعلیم حاصل کرنے والی کشمیری طالبات غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پائی جارہی ہیں حالانکہ اس معاملے میں ڈی او شیرباغ تھانہ ماجد حسین کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہے۔

این آئی اے کی خصوصی عدالت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری طالبات کی شبیہ خراب کرنے کے معاملے میں دو ملزمین کی ضمانتی درخواست مسترد کر دی NIA Court Rejects Bail plea of Two Accused ہے۔

اطلاعات کے مطابق اننت ناگ کے افتخار احمد ڈار اور عابد شفیع ملک کولگام کو پولیس نے 21 جنوری 2022 کو کشمیری طالبات کی کردار کشی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے معاملے میں Two suspects arrested for viralizing video on social media گرفتار کیا تھا۔

اس سلسلے میں سماعت کرتے ہوئے آج این آئی اے کورٹ کے اسپیشل جج جاوید عالم نے کہا کہ 'کوئی بھی مذہب کسی عورت یا شخص کے کردار کشی کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور اسلام میں بھی اسے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

ویڈیو

جج جاوید عالم نے کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد والدین اب اپنی لڑکیوں کو جموں کشمیر سے باہر بھیجنے سے گریزاں ہیں اور شادی سے متعلق مسائل کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

جاوید عالم نے یہ بھی کہا کہ 'دونوں افراد کا یہ عمل ملک کے خلاف جنگ نہیں ہے، لیکن یہ یقینی طور پر لڑکیوں کے خلاف جنگ ہے تاکہ انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے روکا جاسکے۔


واضح رہے کہ اننت ناگ میں ایک ویڈیو وائرل ہونے کے حوالے سے مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں تعلیم حاصل کرنے والی کشمیری طالبات غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پائی جارہی ہیں حالانکہ اس معاملے میں ڈی او شیرباغ تھانہ ماجد حسین کی سربراہی میں تحقیقات جاری ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.