کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے کئی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، وہیں دوسری جانب کئی غیر سرکاری رضارکار تنظمیں بھی اس مصیبت کی گھڑی میں انتظامیہ کے شانہ بشانہ اپنے طور عام لوگوں اور کورونا وائرس سے متاثرین کی مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔
اسی کڑی کے تحت سرینگر میں ایک غیر سرکاری رضاکار تنظیم اتھ روٹ نے درگجن ہسپتال میں داخل کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے 6 وینٹی لیٹرس ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگرکی موجودگی میں ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کئے۔
وہیں اس غیر سرکاری تنظیم نے عام لوگوں کے علاوہ ڈاکڑوں میں بھی سنیٹئیزرس ،گلوزس کے علاوہ ماسکز بھی تقسیم کیے ۔
فلاحی تنظیم اتھ روٹ کے سربراہ بشیر احمد ندوی نے اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ اس وقت دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کی وبا بڑے تیزی سے پھیل رہی ہے وہیں اس صورتحال کے بیچ آئے روز کوروناوائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ایسے میں انسانی جانوں کو بچانے کے لیے کسی حد تک ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرس ہونا انتہائی اہمیت کے حامل مانے جاتے ہیں جس کی وجہ سے تنظیم نے اپنے طور پر اس طرح کی سہولیت مریضوں کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ لیا ۔
وہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ اہسپتال میں وینٹی لیٹرس کی کمی ہے تو اسی ضرورت کو مد نظر رکھ کر باہر کی ریاست سے ان کا بندو بست کر کے داخل کورونا کے مریضوں کے علاج کی غرض سےعطیہ کیا گیا ۔
اس سے قبل بھی اس غیر سرکاری تنظیم نے ضرورت مندوں اور خاص کر غریب عوام میں ماسکز اور سنیٹئیزس فراہم کیے۔ وہیں ایک اہم پیش رفت کے طور ابتدا سے ہی تنظیم نے کرونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر جانکاری فراہم کرنے کے لیے تحریری مواد تقسیم کرنے کے علاوہ گاڑیوں میں اعلانات کے زریعے وبائی بیماری کی روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر عملانے پرلوگوں سے تلقین کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے ۔
بشیر احمد ندوی نے کہا کہ اتھ روٹ وادی کشمیر میں اس طرح کی ناگہانی آفات اور مشکل حالات میں اپنے فرائض انجام دیتے آرہی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں اب تک کرونا وائرس سے دو معمر افراد کی موت ہوچکی ہے جن کی عمر 60سے 65 برس کے درمیان تھی۔
وہیں متاثرہ افراد کے رابطے میں آنے کے بعد قرنطینہ میں بھیجے جانے والے افراد کی تعداد ہزاروں میں ہیں