سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر سے متعلق نئے زمینی قوانین سے متعلق جاری نوٹفیکیشن کو بھارتی حکومت کی مذموم کوشش قرار دیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا: 'زمینوں سے متعلق جاری نوٹیفکیشن بھارتی حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر کے لوگوں کے اختیارات ختم کرنے، جمہوری حقوق سے محروم رکھنے اور وسائل پر قبضہ کرنے کے سلسلے کی ایک اور مذموم کوشش ہے۔ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے اور وسائل کی لوٹ مار کے بعد اب زمینوں کی کھلے عام فروخت کے لئے راہ ہموار کی گئی۔'
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا: 'بھاجپا بھارت کی عوام کو روٹی اور روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہوئی اور اب اُن کی بھوک مٹانے کے لئے ایسے قوانین بنا کر ووٹروں کو لبھا رہی ہے۔ اس طرح کے غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلوں کے خلاف جموں کشمیر کے تینوں خطوں کے لوگوں کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا۔'
یہ بھی پڑھیں: 'جموں و کشمیر برائے فروخت'
واضح رہے ایک اہم پیشرفت میں مرکزی حکومت نے پیر کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے زمینی قوانین کا ایک سیٹ (11 قوانین) منسوخ کردیئے، جس سے ملک بھر میں کسی کو بھی زرعی اراضی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر میں اراضی خریدنے کی اجازت ہوگی۔