نیشنل کانفرنس اور بی جے پی نے حدبندی کمیشن کے مسودے رپورٹ پر اپنے تجاویز پیش کئے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے ایسوسیٹ ممبر ڈاکٹر جتیندر سنگھ جبکہ نیشنل کانفرنس کی جانب سے سابق جسٹس حسنین مسعودی نے تجاویز پیش کئے ہیں BJP Suggestions Delimitation Commission Draft Report۔
نیشنل کانفرنس نے 14 صفحات پر مشتمل اپنے موقف میں پینل کی آئینی حیثیت پر ہی سوال کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے مطابق پارٹی و دیگر کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ایسے میں کمیشن کی تشکیل پر سوال اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت کمیشن کو تشکیل دیا گیا ہے جبکہ خصوصی موقف کی منسوخی پر ابھی سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا باقی ہے۔
پارٹی نے کہا کہ آئین کے مطابق اس طرح کے قانون کو نافذ نہیں کیا جانا چاہئے جبکہ تمام اداروں کو آئین اور عدالت کا احترام کرنا چاہئے۔ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن پر ’طے شدہ اصولوں اور طریقوں سے ہٹ کر کام کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ پارٹی نے نشاندہی کی کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق آبادی کا اوسط معیار 1.36 لاکھ رکھا گیا تھا تاہم اب سیٹوں کی تنظیم نو کا معیار بالکل مختلف ہے۔
مزید پڑھیں:
نیشنل کانفرنس نے کمیشن کے اس استدلال کو بھی چیلنج کیا کہ جموں خطہ میں دشوار گزار اور جغرافیائی طور پر دور دراز علاقوں کی وجہ سے نشستوں کو بڑھانا پڑا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیر کے کئی علاقے مہینوں تک منقطع رہتے ہیں جس میں کشمیر ڈویژن کا اننت ناگ، کپواڑہ، بارہمولہ، کولگام اور اوڑی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ کشمیر صوبے میں اس وقت 46 اور جموں میں 37 اسمبلی نشستیں ہیں۔ کمیشن نے اپنے مسودے میں جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر ایک سیٹ کا اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے
بی جے پی کی طرف سے پیش کئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ اننت ناگ، راجوری پارلیمانی حلقہ میں ضلع شوپیان کو مکمل ضم کیا جانا چاہئے جبکہ کمیشن نے شوپیاں کی زینہ پورہ اسمبلی حلقے کو اس نشست میں شامل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Pulwama Attack's Third Anniversary: جموں وکشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ کو گھروں میں محصور کردیا گیا
- Preserver of Kashmiri Literature: کون ہیں غلام محمد نور محمد تاجرانِ کتب، جنہیں مؤرخین، کشمیر کا منشی نول کشور کہتے ہیں
بی جے پی نے مزید کہا ہے کہ سچیٹ گڑھ اسمبلی نشست کو برقرار رکھا جائے جبکہ ضلع پونچھ کی تین سیٹوں میں ایک سیٹ جنرل درجے میں رکھی جائے۔ کمیشن نے پونچھ میں تینوں نشستوں کو درجہ فہرست قبائل کے لیے مختص رکھا ہے۔