ETV Bharat / state

Delimitation Commission Draft Report: حد بندی کمیشن کی مسودہ رپورٹ پر نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کی تجاویز

حد بندی کمشن کے مسودے رپورٹ پر نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کی جانب سے تجاویز پیش کردی گئی ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن پر "اپنے طے شدہ اصولوں اور طریقوں سے ہٹنے" کا الزام لگایا جبکہ بی جے پی نے مجوزہ اننت ناگ، راجوری پارلیمانی نشست میں ضلع شوپیان کو مکمل ضم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ National Conference Accused the Delimitation Commission of Deviating from the Rules۔

NC and BJP Suggestions Delimitation Commission Draft Report
author img

By

Published : Feb 15, 2022, 11:22 AM IST

نیشنل کانفرنس اور بی جے پی نے حدبندی کمیشن کے مسودے رپورٹ پر اپنے تجاویز پیش کئے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے ایسوسیٹ ممبر ڈاکٹر جتیندر سنگھ جبکہ نیشنل کانفرنس کی جانب سے سابق جسٹس حسنین مسعودی نے تجاویز پیش کئے ہیں BJP Suggestions Delimitation Commission Draft Report۔
نیشنل کانفرنس نے 14 صفحات پر مشتمل اپنے موقف میں پینل کی آئینی حیثیت پر ہی سوال کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے مطابق پارٹی و دیگر کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ایسے میں کمیشن کی تشکیل پر سوال اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت کمیشن کو تشکیل دیا گیا ہے جبکہ خصوصی موقف کی منسوخی پر ابھی سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا باقی ہے۔


پارٹی نے کہا کہ آئین کے مطابق اس طرح کے قانون کو نافذ نہیں کیا جانا چاہئے جبکہ تمام اداروں کو آئین اور عدالت کا احترام کرنا چاہئے۔ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن پر ’طے شدہ اصولوں اور طریقوں سے ہٹ کر کام کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ پارٹی نے نشاندہی کی کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق آبادی کا اوسط معیار 1.36 لاکھ رکھا گیا تھا تاہم اب سیٹوں کی تنظیم نو کا معیار بالکل مختلف ہے۔

مزید پڑھیں:


نیشنل کانفرنس نے کمیشن کے اس استدلال کو بھی چیلنج کیا کہ جموں خطہ میں دشوار گزار اور جغرافیائی طور پر دور دراز علاقوں کی وجہ سے نشستوں کو بڑھانا پڑا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیر کے کئی علاقے مہینوں تک منقطع رہتے ہیں جس میں کشمیر ڈویژن کا اننت ناگ، کپواڑہ، بارہمولہ، کولگام اور اوڑی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ کشمیر صوبے میں اس وقت 46 اور جموں میں 37 اسمبلی نشستیں ہیں۔ کمیشن نے اپنے مسودے میں جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر ایک سیٹ کا اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے

بی جے پی کی طرف سے پیش کئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ اننت ناگ، راجوری پارلیمانی حلقہ میں ضلع شوپیان کو مکمل ضم کیا جانا چاہئے جبکہ کمیشن نے شوپیاں کی زینہ پورہ اسمبلی حلقے کو اس نشست میں شامل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:


بی جے پی نے مزید کہا ہے کہ سچیٹ گڑھ اسمبلی نشست کو برقرار رکھا جائے جبکہ ضلع پونچھ کی تین سیٹوں میں ایک سیٹ جنرل درجے میں رکھی جائے۔ کمیشن نے پونچھ میں تینوں نشستوں کو درجہ فہرست قبائل کے لیے مختص رکھا ہے۔

نیشنل کانفرنس اور بی جے پی نے حدبندی کمیشن کے مسودے رپورٹ پر اپنے تجاویز پیش کئے ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے ایسوسیٹ ممبر ڈاکٹر جتیندر سنگھ جبکہ نیشنل کانفرنس کی جانب سے سابق جسٹس حسنین مسعودی نے تجاویز پیش کئے ہیں BJP Suggestions Delimitation Commission Draft Report۔
نیشنل کانفرنس نے 14 صفحات پر مشتمل اپنے موقف میں پینل کی آئینی حیثیت پر ہی سوال کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے مطابق پارٹی و دیگر کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ایسے میں کمیشن کی تشکیل پر سوال اٹھائے جارہے ہیں کیونکہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت کمیشن کو تشکیل دیا گیا ہے جبکہ خصوصی موقف کی منسوخی پر ابھی سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا باقی ہے۔


پارٹی نے کہا کہ آئین کے مطابق اس طرح کے قانون کو نافذ نہیں کیا جانا چاہئے جبکہ تمام اداروں کو آئین اور عدالت کا احترام کرنا چاہئے۔ نیشنل کانفرنس نے حد بندی کمیشن پر ’طے شدہ اصولوں اور طریقوں سے ہٹ کر کام کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ پارٹی نے نشاندہی کی کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق آبادی کا اوسط معیار 1.36 لاکھ رکھا گیا تھا تاہم اب سیٹوں کی تنظیم نو کا معیار بالکل مختلف ہے۔

مزید پڑھیں:


نیشنل کانفرنس نے کمیشن کے اس استدلال کو بھی چیلنج کیا کہ جموں خطہ میں دشوار گزار اور جغرافیائی طور پر دور دراز علاقوں کی وجہ سے نشستوں کو بڑھانا پڑا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیر کے کئی علاقے مہینوں تک منقطع رہتے ہیں جس میں کشمیر ڈویژن کا اننت ناگ، کپواڑہ، بارہمولہ، کولگام اور اوڑی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ کشمیر صوبے میں اس وقت 46 اور جموں میں 37 اسمبلی نشستیں ہیں۔ کمیشن نے اپنے مسودے میں جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر ایک سیٹ کا اضافہ کرنے کی سفارش کی ہے

بی جے پی کی طرف سے پیش کئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ اننت ناگ، راجوری پارلیمانی حلقہ میں ضلع شوپیان کو مکمل ضم کیا جانا چاہئے جبکہ کمیشن نے شوپیاں کی زینہ پورہ اسمبلی حلقے کو اس نشست میں شامل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:


بی جے پی نے مزید کہا ہے کہ سچیٹ گڑھ اسمبلی نشست کو برقرار رکھا جائے جبکہ ضلع پونچھ کی تین سیٹوں میں ایک سیٹ جنرل درجے میں رکھی جائے۔ کمیشن نے پونچھ میں تینوں نشستوں کو درجہ فہرست قبائل کے لیے مختص رکھا ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.