ڈوڈہ : مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کا ڈوڈہ قصبہ چونکہ لینڈ لاکڈ ایریا ہے جس میں توسیع ممکن نہیں ہے۔ اس لیے ضلع ہیڈ کوارٹر کو ہمیشہ ٹریفک اور پارکنگ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ڈوڈہ کے باشندے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یو ٹی حکومت نے بالآخر ڈوڈہ کے نئے بیس اسٹینڈ پر ایک کثیر المنزلہ کار پارکنگ کی سہولت پر کام شروع کر دیا ہے جہاں 32 کروڑ روپے کی لاگت کا ایک پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ مقررہ وقت کے اندر ڈیڑھ سال میں منصوبہ مکمل ہو گیا ہے۔
گزشتہ تین دہائیوں سے ڈوڈہ شہر میں پہاڑیوں اور دیگر چھوٹے شہروں اور دیہاتوں سے لوگوں کی آمد دیکھنے میں آئی ہے جس سے ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے پارکنگ کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ ایگزیکٹیو انجینئر PWD ڈوڈا منوج گپتا نے کہا کہ کثیر المنزلہ پارکنگ کی تعمیر سے شہر کی پارکنگ کی پریشانیوں کو دور کیا جائے گا اور اس کمپلیکس میں ایک وقت میں 250 سے زیادہ گاڑیاں کھڑی کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:Dilapidated Road اونتی پورہ، تکیہ چھچکوٹ کی رابطہ سڑک بد حال
اس وقت ضلع کے مختلف علاقوں سے آنے والی کمرشل گاڑیوں کو قصبے کے باہر رکنا پڑتا ہے اور لوگوں کو قصبے میں داخل ہونے اور اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے پیدل جانا پڑتا ہے۔ ان کمرشل گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے کئی بار یہ مسئلہ اٹھایا ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے انہیں خاطر خواہ کاروبار نہیں ہو پا رہا ہے لیکن دوسری طرف وہ پر امید ہیں کہ ایک بار کمپلیکس مکمل ہونے کے بعد ان کے لیے گاڑیاں پارک کرنے کے لیے کافی جگہ مہیا ہو جائے گی۔
کمپلیکس کا گراؤنڈ فلور ایک وقت میں تقریباً 50 بسوں کو جذب کر سکے گا اور دیگر دو منزلوں پر 200 سے زیادہ گاڑیاں رکھی جائیں گی۔