ETV Bharat / state

بانڈی پورہ: محمد اسماعیل نے آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا

کورونا وبا کے اس دور میں اسپتالوں میں زندگی بچانے کے لئے وینٹی لیٹرس کی کمی محسوس کی جارہی ہے اس کے پیش نظر محمد اسماعیل نے اپنی حکمت عملی سے گھر میں آکسیجن کنسنٹریٹر اور ایک وینٹی لیٹر بھی تیار کیا ہے جس کے لئے ان کی کافی تعریف کی جارہی ہے۔

بانڈی پورہ: محمد اسماعیل نے آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا
بانڈی پورہ: محمد اسماعیل نے آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا
author img

By

Published : May 11, 2021, 1:26 PM IST

جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کورونا سے متاثرہ مریضوں کو ملک بھر میں مختلف دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کہیں مریضوں کو بیڈ نہیں مل رہے ہیں تو کہیں آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

وہیں دوسری جانب جہاں انتظامیہ کے ساتھ غیر سرکاری تنظیمیں، فلاحی ادارے کورونا وائرس کے مقابلے میں سرگرم ہیں وہیں اس وبا سے نمٹنے میں دیگر لوگوں کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

ایسے ہی ایک شخص شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہائشی محمد اسماعیل ہیں۔ جنہوں نے کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر کئی ایجادات کا تجربہ کیا ہے جو کافی کارآمد ہے-

ویڈیو

محمد اسمٰعیل سائنسی مزاج رکھتے ہیں جس کے لئے وہ نہ صرف اپنے علاقے میں جانے جاتے ہیں بلکہ گزشتہ سال ان کے تجربات کی وجہ سے پورے کشمیر میں ان کی تعریف کی گئی تھی۔

گذشتہ سال جب جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا تب محمد اسماعیل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک ٹچ لیس سینٹائزر بنایا اس کے علاوہ ایک ڈس انفیکٹ ٹنل بھی تیار کیا تھا-

ان دنوں جب اسپتالوں میں زندگی کو بچانے والے وینٹی لیٹرس کی کمی محسوس کی جارہی تھی تو اسماعیل نے اپنے گھر میں آکسیجن کنسنٹریٹر اور ایک وینٹی لیٹر بھی تیار کیا ہے جس کے لئے انہیں کافی سراہا جارہا ہے۔

اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے محمد اسماعیل سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ہی ایک وینٹی لیٹر بنانے کا خیال آیا تھا تاہم اس میں درکار کچھ اشیاء انہیں نہیں مل پا رہی تھی تاہم اس دفعہ انہوں نے سبھی درکار چیزیں حاصل کرکے آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا ہے اور وہ کامیاب بھی ہوئے۔

ادھر سوشل میڈیا پر اسماعیل کی اس کوشش کی کافی سراہنا کی جارہی ہیں اور سائنس کے حوالے سے ان کی تخلیقی سوچ کی داد دی جارہی ہے۔

جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کورونا سے متاثرہ مریضوں کو ملک بھر میں مختلف دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کہیں مریضوں کو بیڈ نہیں مل رہے ہیں تو کہیں آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

وہیں دوسری جانب جہاں انتظامیہ کے ساتھ غیر سرکاری تنظیمیں، فلاحی ادارے کورونا وائرس کے مقابلے میں سرگرم ہیں وہیں اس وبا سے نمٹنے میں دیگر لوگوں کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

ایسے ہی ایک شخص شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہائشی محمد اسماعیل ہیں۔ جنہوں نے کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر کئی ایجادات کا تجربہ کیا ہے جو کافی کارآمد ہے-

ویڈیو

محمد اسمٰعیل سائنسی مزاج رکھتے ہیں جس کے لئے وہ نہ صرف اپنے علاقے میں جانے جاتے ہیں بلکہ گزشتہ سال ان کے تجربات کی وجہ سے پورے کشمیر میں ان کی تعریف کی گئی تھی۔

گذشتہ سال جب جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا تب محمد اسماعیل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ایک ٹچ لیس سینٹائزر بنایا اس کے علاوہ ایک ڈس انفیکٹ ٹنل بھی تیار کیا تھا-

ان دنوں جب اسپتالوں میں زندگی کو بچانے والے وینٹی لیٹرس کی کمی محسوس کی جارہی تھی تو اسماعیل نے اپنے گھر میں آکسیجن کنسنٹریٹر اور ایک وینٹی لیٹر بھی تیار کیا ہے جس کے لئے انہیں کافی سراہا جارہا ہے۔

اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت نے محمد اسماعیل سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ہی ایک وینٹی لیٹر بنانے کا خیال آیا تھا تاہم اس میں درکار کچھ اشیاء انہیں نہیں مل پا رہی تھی تاہم اس دفعہ انہوں نے سبھی درکار چیزیں حاصل کرکے آکسیجن کنسنٹریٹر تیار کیا ہے اور وہ کامیاب بھی ہوئے۔

ادھر سوشل میڈیا پر اسماعیل کی اس کوشش کی کافی سراہنا کی جارہی ہیں اور سائنس کے حوالے سے ان کی تخلیقی سوچ کی داد دی جارہی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.