سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے جمعہ کے روز جموں و کشمری کو ریاست کا درجہ دینے سے پہلے جموں کشمیر میں انتخابات پر اصرار کرنے پر مودی کی زیرقیادت حکومت پر طنز کیا۔
چدمبرم نے ایک ٹویٹ میں لکھا: 'کانگریس اور جموں کشمیر کی دیگر پارٹیاں اور رہنما پہلے ریاست اور اس کے بعد انتخابات چاہتے ہیں، حکومت کا جواب پہلے انتخابات اور اس کے بعد اسٹیٹ ہوڈ ہے۔'
انہوں نے دوسرے ٹویٹ میں لکھا: 'گھوڑا کارٹ (چھکڑا) کھینچتا ہے۔ ایک ریاست کو لازمی طور پر انتخابات کرانے ہوں گے۔ ریاستی الیکشن کمیشن کے تحت صرف ایسے انتخابات آزاد اور منصفانہ ہوں گے۔ حکومت سامنے کارٹ اور پیچھے گھوڑا کیوں چاہتی ہے؟ یہ عجیب بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: All Party Meeting: جموں و کشمیر کے رہنماؤں کے رد عمل
جون 24 کو وزیر اعظم نریندر مودی کی 7 لوک کلیان مارگ کی رہائش گاہ پر کل جماعتی اجلاس ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ اس میں سینئر سیاستدان اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سمیت 14 رہنماؤں نے شرکت کی۔
زیادہ تر رہنماؤں نے وادی میں سیاسی عمل کی بحالی پر زور دیا۔