احتجاج کے دوران پائین گاؤں کے لوگوں نے کہا کہ گاؤں میں قائم ہیتلھ سینٹر کو دوسرے گاؤں میں منتقل کرنا چاہتی ہے جو اس گاؤں سے 5 کلومیٹر دور ہے۔
لوگوں کے مطابق گرچہ چند عرصہ قبل ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے لیے زمین وقف کی گئی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کے سبب ہیلتھ سینٹر کے لیے بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی۔
ضلع پلوامہ کے دربگام گاؤں اگرچہ چند برس قبل دربگام علاقہ دربگام بالا اور دربگام پائین میں منقسم ہوا ہے اور ان کے بیچ کا فاصلہ بھی تقریباً 5کلومیٹر کا ہے۔
وہیں سرکار نے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 30 سال قبل دربگام پائین میں ہیلتھ سینٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں قائم کیا اور آج بھی یہ ہیلتھ سینٹر اسی کرایہ کی بلڈنگ میں چلایا جارہا ہے۔
یہ خبر پھیلتے ہی دربگام پائین کے لوگوں نے سرکار کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا، وہ مطالبہ کررہے تھے کہ ان کے گاؤں میں واقع ہیلتھ سینٹر کو دوسری جگہ منتقل نہ کیا جاۓ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہیلتھ سینٹر پچھلے تیس سالوں سے ان کے گاوں دربگام پاٸین میں چل رہا ہے اور اب اسے دربگام بالا میں منتقل کرنا ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔
اس ہیلتھ سینٹر پر تقریباً تین گاؤں ہے جن کی آبادی تقریبا پانچ ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہ ہیلتھ سنٹر دوسری جگہ منتقل کرنا اتنی بڑی آبادی کے لۓ باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا اگر چہ یہ ہیلتھ سینٹر کرایہ کی بلڑنگ میں ہی چل رہا ہے لیکن مقامی لوگوں نے اب اس سینٹر کو جدید طرز پر تعمیر کرنے کے غرض سے زمین دے دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر انتظامیہ نٕے کوٸی ایسا قدم اُٹھایا تو وہ سڑکوں پر نکل کر پُر تشدد احتجاج کرینگے۔جس کے لئے خود انتظامیہ زمدار ہوگا
اس حوالے سے جب ہم نے سی ایم آو پلوامہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کردیا