ETV Bharat / state

ہلیتھ سینٹر کی منتقلی پر احتجاج

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پائین گاؤں کے لوگوں کا انتظامیہ کے خلاف آج دوسرے دن بھی احتجاج جاری رہا۔

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے دربگام پائین کے لوگوں کا سراپا احتجاج
author img

By

Published : Jul 23, 2019, 8:34 PM IST

احتجاج کے دوران پائین گاؤں کے لوگوں نے کہا کہ گاؤں میں قائم ہیتلھ سینٹر کو دوسرے گاؤں میں منتقل کرنا چاہتی ہے جو اس گاؤں سے 5 کلومیٹر دور ہے۔

لوگوں کے مطابق گرچہ چند عرصہ قبل ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے لیے زمین وقف کی گئی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کے سبب ہیلتھ سینٹر کے لیے بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے دربگام پائین کے لوگوں کا سراپا احتجاج


ضلع پلوامہ کے دربگام گاؤں اگرچہ چند برس قبل دربگام علاقہ دربگام بالا اور دربگام پائین میں منقسم ہوا ہے اور ان کے بیچ کا فاصلہ بھی تقریباً 5کلومیٹر کا ہے۔

وہیں سرکار نے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 30 سال قبل دربگام پائین میں ہیلتھ سینٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں قائم کیا اور آج بھی یہ ہیلتھ سینٹر اسی کرایہ کی بلڈنگ میں چلایا جارہا ہے۔

یہ خبر پھیلتے ہی دربگام پائین کے لوگوں نے سرکار کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا، وہ مطالبہ کررہے تھے کہ ان کے گاؤں میں واقع ہیلتھ سینٹر کو دوسری جگہ منتقل نہ کیا جاۓ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہیلتھ سینٹر پچھلے تیس سالوں سے ان کے گاوں دربگام پاٸین میں چل رہا ہے اور اب اسے دربگام بالا میں منتقل کرنا ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

اس ہیلتھ سینٹر پر تقریباً تین گاؤں ہے جن کی آبادی تقریبا پانچ ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہ ہیلتھ سنٹر دوسری جگہ منتقل کرنا اتنی بڑی آبادی کے لۓ باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا اگر چہ یہ ہیلتھ سینٹر کرایہ کی بلڑنگ میں ہی چل رہا ہے لیکن مقامی لوگوں نے اب اس سینٹر کو جدید طرز پر تعمیر کرنے کے غرض سے زمین دے دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر انتظامیہ نٕے کوٸی ایسا قدم اُٹھایا تو وہ سڑکوں پر نکل کر پُر تشدد احتجاج کرینگے۔جس کے لئے خود انتظامیہ زمدار ہوگا

اس حوالے سے جب ہم نے سی ایم آو پلوامہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کردیا

احتجاج کے دوران پائین گاؤں کے لوگوں نے کہا کہ گاؤں میں قائم ہیتلھ سینٹر کو دوسرے گاؤں میں منتقل کرنا چاہتی ہے جو اس گاؤں سے 5 کلومیٹر دور ہے۔

لوگوں کے مطابق گرچہ چند عرصہ قبل ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے لیے زمین وقف کی گئی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کے سبب ہیلتھ سینٹر کے لیے بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے دربگام پائین کے لوگوں کا سراپا احتجاج


ضلع پلوامہ کے دربگام گاؤں اگرچہ چند برس قبل دربگام علاقہ دربگام بالا اور دربگام پائین میں منقسم ہوا ہے اور ان کے بیچ کا فاصلہ بھی تقریباً 5کلومیٹر کا ہے۔

وہیں سرکار نے عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 30 سال قبل دربگام پائین میں ہیلتھ سینٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں قائم کیا اور آج بھی یہ ہیلتھ سینٹر اسی کرایہ کی بلڈنگ میں چلایا جارہا ہے۔

یہ خبر پھیلتے ہی دربگام پائین کے لوگوں نے سرکار کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا، وہ مطالبہ کررہے تھے کہ ان کے گاؤں میں واقع ہیلتھ سینٹر کو دوسری جگہ منتقل نہ کیا جاۓ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہیلتھ سینٹر پچھلے تیس سالوں سے ان کے گاوں دربگام پاٸین میں چل رہا ہے اور اب اسے دربگام بالا میں منتقل کرنا ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

اس ہیلتھ سینٹر پر تقریباً تین گاؤں ہے جن کی آبادی تقریبا پانچ ہزار افراد پر مشتمل ہے اور یہ ہیلتھ سنٹر دوسری جگہ منتقل کرنا اتنی بڑی آبادی کے لۓ باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا اگر چہ یہ ہیلتھ سینٹر کرایہ کی بلڑنگ میں ہی چل رہا ہے لیکن مقامی لوگوں نے اب اس سینٹر کو جدید طرز پر تعمیر کرنے کے غرض سے زمین دے دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر انتظامیہ نٕے کوٸی ایسا قدم اُٹھایا تو وہ سڑکوں پر نکل کر پُر تشدد احتجاج کرینگے۔جس کے لئے خود انتظامیہ زمدار ہوگا

اس حوالے سے جب ہم نے سی ایم آو پلوامہ سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کردیا

Intro:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں محکمہ صحت نے (mitragam)متری گام گاؤں میں کہی سال قبل ایک سب ہیلتھ سنٹر قائم کیا ہے جس کو تین گاؤں کے لوگوں کے سہولیات کے لئے کھول دیاگیا تھا۔

اگرچہ یہ سب ہیلتھ سنٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں چلایا جارہا ہے۔ وہی محکمہ صحت اس کا کرایہ باقاعدگی سے ادا نہیں کررہاہے۔جب کہ آج بھی اس کا کرایہ 250روپے ماہانہ ہے محکمہ وہ بھی ادا کرنے سے قاصر ہے۔ یہ ہیلتھ سنٹر صرف ایک ایک کمرے میں چلایا جارہا ہے۔

یہ سب ہیلتھ سنٹر نام کا ہے جب ہم نے وہاں دیکھا تو وہاں کسی قسم کی کوئی بھی دوا موجود نہ تھے۔

اگرچہ سب ہیلتھ سنٹر میں ایک فارماسسٹ ہونا ضروری ہوتا ہے لیکن وہاں پر صرف FMPHW (female multipurpose health worker)دو جب کہ ایک ہے N/O ہے۔

جس سے علاقے کے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ علاقے میں کہی اسکول بھی موجود ہے جو اسی سب ہیلتھ سنٹر بر نربر کرتے ہیں۔لیکن وہاں سہولیات نہ ہونے سے علاقے کے لوگوں کی مشکلاتوں میں اضافہ ہوا ہے۔


اس حوالے سے مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سرکار اور محکمہ صحت کے علاافسران سے اپیل کی کہ وہ اس مسلہ کو جلداذجلد حل کرے تاکہ علاقے کے لوگوں کو سہولیات فراہم ہوا۔

وہی جب ہم نے یہ معاملہ سی ایم آر پلوامہ کی نوٹس میں لیا تو انہوں بات کرنے سے منا کر دیا۔


Body:جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں محکمہ صحت نے (mitragam)متری گام گاؤں میں کہی سال قبل ایک سب ہیلتھ سنٹر قائم کیا ہے جس کو تین گاؤں کے لوگوں کے سہولیات کے لئے کھول دیاگیا تھا۔

اگرچہ یہ سب ہیلتھ سنٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں چلایا جارہا ہے۔ وہی محکمہ صحت اس کا کرایہ باقاعدگی سے ادا نہیں کررہاہے۔جب کہ آج بھی اس کا کرایہ 250روپے ماہانہ ہے محکمہ وہ بھی ادا کرنے سے قاصر ہے۔ یہ ہیلتھ سنٹر صرف ایک ایک کمرے میں چلایا جارہا ہے۔

یہ سب ہیلتھ سنٹر نام کا ہے جب ہم نے وہاں دیکھا تو وہاں کسی قسم کی کوئی بھی دوا موجود نہ تھے۔

اگرچہ سب ہیلتھ سنٹر میں ایک فارماسسٹ ہونا ضروری ہوتا ہے لیکن وہاں پر صرف FMPHW (female multipurpose health worker)دو جب کہ ایک ہے N/O ہے۔

جس سے علاقے کے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ علاقے میں کہی اسکول بھی موجود ہے جو اسی سب ہیلتھ سنٹر بر نربر کرتے ہیں۔لیکن وہاں سہولیات نہ ہونے سے علاقے کے لوگوں کی مشکلاتوں میں اضافہ ہوا ہے۔


اس حوالے سے مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سرکار اور محکمہ صحت کے علاافسران سے اپیل کی کہ وہ اس مسلہ کو جلداذجلد حل کرے تاکہ علاقے کے لوگوں کو سہولیات فراہم ہوا۔

وہی جب ہم نے یہ معاملہ سی ایم آر پلوامہ کی نوٹس میں لیا تو انہوں بات کرنے سے منا کر دیا۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.