انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو جب اسی پالیمنٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کیا گیا تو ہم نے اس کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 2016 میں جن کشمیری نوجوانوں کو ریاست سے باہر بھیجا گیا تھا تاکہ ان کو ٹریننگ دی جاسکے اور وہ اپنا روزگار کما سکیں لیکن حال ہی میں ہزاروں سیلف ہیلپ انجینیئرز کو بے روزگار کیا گیا جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔
ہمارا مطابلہ ہے جن کو ٹریننگ دی گئی انہیں روزگار دیا جائے۔