جنوبی کشمیر کے ترال علاقے سے تعلق رکھنے والے معروف سکھ گلوکار ہرکرشن سنگھ 'صنم' نے وزیراعظم نریندری مودی سے اپیل کی ہے کہ فور جی انٹرنیٹ پر عائد پابندی کو جلد از جلد ختم کریں تاکہ عوام کو کچھ راحت نصیب ہو اور ہر طبقہ اپنی ضرورت کی چیزیں انجام دے سکے۔
انھوں نے کہا کہ اگر انہیں قومی سطح پر بھی موقع ملے گا تو وہ کشمیری زبان میں گلوکاری کرکے اس شیریں زبان کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں
اب زمین کے حصول کے لئے فوج کو این او سی کی ضرورت نہیں
ہر کرشن سنگھ نے بتایا کہ' انہیں بچپن سے ہی گانے کا لگاؤ تھا اور یہ لگاؤ بعد میں شوق میں تبدیل ہوگیا۔ والدہ کی تربیت کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی دعاؤں اور اپنے اساتذہ کی رہنمائی سے وہ کشمیر میں ایک زبان زد عام گلوکار بن گئے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ موسیقی کے ذریعہ پورے ملک میں امن وسلامتی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
لاک ڈاون کے دوران اپنے ویڈیو اپلوڈ کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صنم نے بتایا کہ کورونا وائرس اور بعد میں لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں میں اضطرابی صورتحال پیدا ہونے ہوگئی جسے دور کرنے کے لیے انہوں نے دل و جان سے گلوکاری شروع کی۔ انھیں ہر جگہ سے جس طرح کا ریسپانس ملا اس سے انہیں بڑی خوشی محسوس ہوئی، لوگوں نے انہیں جو محبت دی وہ یقینا ان کے لیے بڑا سرمایہ ہے۔'
صنم کے مطابق کشمیری زبان نہایت ہی میٹھی اور جامع زبان ہے اور جن شعراء نے اس زبان میں شاعری کی ہے وہ یقیناً اس ادب اور فن پارہ کے ماہر ہیں۔ تاہم صنم کا استدلال ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری زبان کی ترویج وشاعت بڑے پیمانے پر کی جاسکتی تھی لیکن فور جی انٹرنیٹ کی بحالی اس کے لیے بے حد ضروری ہے۔ اسی لیے انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے فور جی انٹرنیٹ پر پابندی ہٹانے کی مانگ کی ہے۔