کشمیرکے فوٹو گرافرز کو پولیٹزر ایوارڈ ملنے پر جہاں کشمیری صحافیوں میں خوشی کی لہر ہے اور مختلف حلقوں سے مبارک باد کا سلسلہ جاری ہے وہیں کانگریس اور بی جے پی میں اس پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ راہل گاندھی کے کشمیری صحافیوں کو مبارک باد دینے کے بعد بی جے پی نے حملہ بول دیا ہے۔
سمبت پاترا نے ٹویٹر پر ایک تصاویر اپلوڈ کرکے لکھا کہ' راہل گاندھی، آپ نے ڈار یاسین کو ان کی فوٹوگرافی کے لیے پولیٹزر پرائز نوازئے جانے پر مبارکباد پیش کی۔ اس ٹویٹ میں ایک تصویر منسلک ہے جس کے عنوان میں ' بھارتی مقبوضہ کشمیر' کا لکھا ہوا ہے۔ راہل کیا کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے؟ جواب دیں۔۔۔۔
ایک اور ٹویٹ میں انہون نے لکھا کہ' کیا سونیا گاندھی جواب دیں گی؟ وہ اور کانگریس پارٹی کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ حصہ نہ بننے کے معاملے پر راہل گاندھی کے ساتھ راضی ہوجائے!
راہل نے آج ان لوگوں کو مبارکباد پیش کی ہے جنھیں کشمیر کو ایک متنازع علاقہ سمجھنے پر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
دراصل کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جموں کشمیر کے تین فوٹو جرنلسٹز کو پولیٹزر پرائز سے نوازنے پر مبارک باد پیش کی۔
راہل گاندھی نے جموں کشمیر سے وابسطہ تین فوٹو جرنلسٹز کا فوٹو اپ لوڈ کرکے انہیں مبارک باد دی اور لکھا کہ ملک کو آپ کی حقیقی فوٹو گرافی پر فخر ہے۔
مذکرہ فوٹو جرنلسٹس کو سال 2019 اگست کے بعد وادی کشمیر میں پیدا شدہ مخدوش صورتحال کی عکس بندی کرنے پر یہ اعزاز ملا جب کشمیر میں نہ صرف سخت ترین کرفیو نافذ تھا بلکہ تمام تر مواصلاتی خدمات پر تاریخ ساز و ریکارڈ ساز پابندی عائد کر دی گئ تھی۔