کرائم براچ جموں کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ہریانہ کے ضلع یمنا نگر کے ماگر پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے مہیندر پال سنگھ ولد پیارے لال سنگھ نے اپنی سکونت کوروتانہ کلان تحصیل سچھیت گڑھ آر ایس پورہ جموں دکھا کر محکمہ مال کے ملازمین کی وساطت سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کی ہے اور جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔
پریس ریلیز کے مطابق موصوف ملزم نے کوروتانہ کلان میں اراضی بھی الاٹ کی گئی ہے اور جموں کشمیر حکومت سے غیر قانونی طور پر قریب ساڑھے پانچ لاکھ روپیے بطور معاوضہ بھی وصولے ہیں۔
کرائم برانچ جموں کے پریس ریلیز کے مطابق جموں کے تحصیل سچھت گڑھ سے تعلق رکھنے والے گرنام سنگھ والد گیان سنگھ نامی ایک شہری نے تحریری شکایت درج کی تھی کہ موصوف ملزم نے غیر قانونی طریقے سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرکے جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔
دریں اثنا جموں کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ ایک متنازعہ معاملہ بنا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ محکمے نے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ بنانے کا عمل معطل کیا ہے۔
تاہم وادی کشمیر میں مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ طلب کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو عوام وخواص کے لیے ایک پریشان کن مسئلہ بن گیا ہے۔
کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی ایک داخلہ نوٹس میں امیدواروں سے داخلہ حاصل کرنے کے لیے دیگر دستاویزات و اسناد کے ساتھ ساتھ سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ جمع کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔