ETV Bharat / state

جموں: ہریانہ کے شہری کے خلاف کیس درج - کرائم براچ جموں کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز

مرکزی حکومت کے سال گزشتہ کے پانچ اگست کے آئینی دفعات 370 اور 35 اے کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے بعد جہاں ایک طرف جموں کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ ایک متنازعہ معاملہ بن گیا ہے وہیں کرائم برانچ جموں نے ہریانہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے خلاف غیر قانونی طور پر سٹیٹ سبجکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی پاداش میں کیس درج کیا ہے۔

جموں: ہریانہ کے ایک شہری کے خلاف سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے پر کیس درج
جموں: ہریانہ کے ایک شہری کے خلاف سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے پر کیس درج
author img

By

Published : Feb 18, 2020, 3:15 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 5:45 PM IST

کرائم براچ جموں کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ہریانہ کے ضلع یمنا نگر کے ماگر پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے مہیندر پال سنگھ ولد پیارے لال سنگھ نے اپنی سکونت کوروتانہ کلان تحصیل سچھیت گڑھ آر ایس پورہ جموں دکھا کر محکمہ مال کے ملازمین کی وساطت سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کی ہے اور جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔

پریس ریلیز کے مطابق موصوف ملزم نے کوروتانہ کلان میں اراضی بھی الاٹ کی گئی ہے اور جموں کشمیر حکومت سے غیر قانونی طور پر قریب ساڑھے پانچ لاکھ روپیے بطور معاوضہ بھی وصولے ہیں۔

کرائم برانچ جموں کے پریس ریلیز کے مطابق جموں کے تحصیل سچھت گڑھ سے تعلق رکھنے والے گرنام سنگھ والد گیان سنگھ نامی ایک شہری نے تحریری شکایت درج کی تھی کہ موصوف ملزم نے غیر قانونی طریقے سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرکے جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔

دریں اثنا جموں کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ ایک متنازعہ معاملہ بنا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ محکمے نے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ بنانے کا عمل معطل کیا ہے۔

تاہم وادی کشمیر میں مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ طلب کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو عوام وخواص کے لیے ایک پریشان کن مسئلہ بن گیا ہے۔

کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی ایک داخلہ نوٹس میں امیدواروں سے داخلہ حاصل کرنے کے لیے دیگر دستاویزات و اسناد کے ساتھ ساتھ سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ جمع کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔

کرائم براچ جموں کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ہریانہ کے ضلع یمنا نگر کے ماگر پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے مہیندر پال سنگھ ولد پیارے لال سنگھ نے اپنی سکونت کوروتانہ کلان تحصیل سچھیت گڑھ آر ایس پورہ جموں دکھا کر محکمہ مال کے ملازمین کی وساطت سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کی ہے اور جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔

پریس ریلیز کے مطابق موصوف ملزم نے کوروتانہ کلان میں اراضی بھی الاٹ کی گئی ہے اور جموں کشمیر حکومت سے غیر قانونی طور پر قریب ساڑھے پانچ لاکھ روپیے بطور معاوضہ بھی وصولے ہیں۔

کرائم برانچ جموں کے پریس ریلیز کے مطابق جموں کے تحصیل سچھت گڑھ سے تعلق رکھنے والے گرنام سنگھ والد گیان سنگھ نامی ایک شہری نے تحریری شکایت درج کی تھی کہ موصوف ملزم نے غیر قانونی طریقے سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرکے جموں کشمیر کا پشتنی باشندہ ہونے کے تئیں تمام فوائد حاصل کئے ہیں۔

دریں اثنا جموں کشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ ایک متنازعہ معاملہ بنا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ محکمے نے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ بنانے کا عمل معطل کیا ہے۔

تاہم وادی کشمیر میں مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ طلب کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو عوام وخواص کے لیے ایک پریشان کن مسئلہ بن گیا ہے۔

کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی ایک داخلہ نوٹس میں امیدواروں سے داخلہ حاصل کرنے کے لیے دیگر دستاویزات و اسناد کے ساتھ ساتھ سٹیٹ سبجیکٹ سرٹیفکیٹ جمع کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 5:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.