کشمیری طلبہ کے خلاف آن لائن ہتک آمیز بیانات دینے کے الزام میں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے ایک نوجوان کو جموں و کشمیر پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے جمعہ کو ایک ٹویٹ کے ذریعہ بتایا کہ اننت ناگ کے رہنے والے افتخار احمد ڈار کو جموں و کشمیر سے باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طلبہ کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان بیانات مین ان خاص طور پر طالبات کو نشانہ بناکر انکی کردار کشی کی کوشش کی گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ افتخار احمد ڈار نے چند روز قبل اپنے فیس بُک پیج پر ایک پوسٹ جاری کیا جس میں وہ کسی مذہبی رہنما کو یہ بتا رہے تھے کہ باہر کی ریاستوں میں تعلیم حاصل کر رہے کشمیری طلبہ اپنی عزت نیلام کرنے کا دھندہ کر رہے ہیں۔ اس توہین آمیز پوسٹ کے بعد طلبا و طالبات کے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ افتخار احمد ڈار ضلع اننت ناگ کے پہرو علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ معروف اداکار بھی ہے۔
افتخار احمد ڈار نے بالی وڈ کی کئی فلموں میں چھوٹے کردار ادا کئے ہیں۔ خاص طور پر افتخار نے کشمیر میں فلمائی گئی سوپر ہٹ فلم 'حیدر' میں بھی کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے چھوٹے پردہ پر کئی کردار نبھایا ہے۔
گزشتہ کئی دنوں سے کشمیر میں کئی واعظوں کے ویڈیو بھی منظر عام پر آئے ہیں جن میں انہوں نے بیرون ریاست تعلیم حاصل کرنیوالی لڑکیوں یا روزگار کمانے والی خواتین کی کردار کشی کی گئی ہے۔ ان واعظین کا دعویٰ ہے کہ بعض کشمیری مسلم لڑکیاں اسلامی کردار و آداب کو بالئے طاق رکھ کر غیر مسلم نوجوانون کے ساتھ گھل مل جاتی ہیں۔ حالانکہ کسی بھی واعظ نے اس حوالے سے واضح اور تحقیق شدہ معلومات نہیں دی ہیں بلکہ سنائی سنائی باتوں پر طالبات کی کردار کشی کی کوشش کی ہے۔ بیرون کشمیر تعلیم حاصل کرنے والی طالبات اور انکے کنبون نے واعظین کے اس غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی مزمت کی ہے چنانچہ انکی شکایات کے پیش نظر پولیس نے کارروائی کرکے ایک فیس بک کارکن کو حراست مین لیا ہے۔