دوسری جانب ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے وادی کے سیب کاشتکار اور تاجر بری طرح متاثر ہوئے ہیں کیونکہ انہیں اپنی پیداوار بیچنے کے لیے مارکیٹ نہیں مل رہا ہے جس کے باعث سیب کے 30 لاکھ ڈبے کولڈ سٹوریج میں پڑے ہوئے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لاسی پورہ میں واقع 'فروٹن ایگرو' نامی یونٹ ماہ صیام کے پیش نظر سرینگر اور شوپیاں اضلاع کے لوگوں کی دہلیز تک تازہ کشمیری سیب پہنچارہا ہے۔
فروٹن ایگرو یونٹ میں کام کرنے والے ایک ملازم کا کہا کہ ' ہم پروسسینگ کے دیگر کاموں کے ساتھ بھی مصروف رہتے ہیں لیکن ماہ صیام کے پیش نظر ہم نے کشمیر میں تازہ کشمیری سیبوں کو لوگوں تک پہنچانے کی طرف ساری توجہ مبذول کی ہوئی ہے تاکہ لوگوں کو لاک ڈاؤن کے دوران اس متبرک ماہ میں تازہ سیب کھانے کو میسر ہوجائیں۔'
انہوں نے کہا کہ' اس وقت کمانے سے زیادہ ہمارا یہ مقصد ہے کہ لوگوں کو تازہ اور معیاری سیب کھانے کو مل جائیں۔'
موصوف نے کہا کہ لوگوں کو سیب آن لائن آرڈر پر بھی فراہم کئے جاسکتے ہیں یا فون پر بھی منگوا سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں ہر سال 22 لاکھ میٹرک ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے جو ملک کی کل پیدار کی70 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔