احتجاجیوں نے محکمہ بجلی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'مذکورہ گاوں میں بجلی کا نظام نا ہونے کے برابر ہے۔ پہاڈی علاقہ ہونے کی وجہ سے آج تک نہ تو یہاں کوئی بجلی کا آفیسر آیا ہے اور نا ہی کوئی بجلی اہلکار، جو ان پسماندہ لوگوں کی داد رسی کرتا۔'
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ مقامی گاؤں میں بجلی کی ترسیلی لائن کافی کمزور ہےجو معمولی ہوا کے جھونکے سے گر جاتی ہے۔ جبکہ محکمہ نے ناگندر میں بجلی کے کھمبے کبھی نصب ہی نہیں کئے۔
لوگوں کے مطابق انہوں نے خود اپنے گھروں سے لکڑی کے کھمبے لا کر نصب کئے ہیں جو کہ بار بار خراب موسمی حالات کا شکار ہو کر ٹوٹ جاتے ہیں۔ جس سے راہ گیروں پر خطرہ منڈلاتا رہتا ہے۔ جبکہ آج تک کئی بار حادثات بھی پیش آئے ہیں۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ سردیوں کے ایام میں انہیں مہینوں تک بجلی سے محروم ہونا پڑتا ہے ۔ لوگوں کے مطابق گذشتہ بابرکت مہینے میں انہوں نے بجلی دیکھی ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقے کا ٹرنسفارمر علاقے سے تقریباً ڈھائی کلومیٹر نیچے کی دوری پر نصب کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے وولٹیج ڈراپ ہو جاتا ہے۔
اس مشکلات کا حل کرنے کے لئے اگرچہ یہاں کے رہایش پذیر لوگوں نے کئی بار محکمہ بجلی کی نوٹس میں یی بات لائی، تاہم ان کی اس مشکلات کو حکام بالا نے ہمیشہ نظر انداز کیا۔
احتجاجی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کی اس فریاد کی جانب اپنی توجہ مرکوز کریں۔ تاکہ لوگوں کو ان مشکلات سے نجات مل سکے۔