شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع سے محض 14 کلومیٹر دوری کے فاصلے پر آباد گاؤں میں آج کے جدید دور میں بھی لوگ سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ وہیں 800 گھروں پر مشتمل اس گاوں میں محکمہ آر اینڈ بی نے 2004 میں ایک رابطہ سڑک پر کام شروع کیا جو کالے بن سے لیکر مغل محلہ تک جاتی ہے۔
ایک کلومیٹر اس سڑک پر 2004 سے آج تک میکڈامائزیشن کا کام نہیں ہوا جبکہ محکمہ آر اینڈ بی نے اس سڑک پر ایک بورڈ 2018 میں لگایا ہے جس میں واضح الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ اس روڈ پر کام مکمل کیا گیا ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہی نظر آرہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ اس روڈ کی خستہ حالی سے انہیں کئی مشکلات درپیش ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں اس وقت سرکار بیک ٹو ولیج پروگرام کے ذریعہ لوگوں کو تعمیر و ترقی کے خواب دکھا رہی ہے تو وہیں اس گاؤں کی رابطہ سڑک کو لیکر ہم نے کئی بار انتظامہ سے مطالبہ کیا کہ ایک کلومیٹر کی سڑک کو ٹھیک کیا جائے لیکن آج تک اس گاؤں کی کثیر آبادی کو یہاں کی انتظامیہ نے نظر انداز ہی کیا ہے۔
ایک مقامی شخص نے ہمیں بتایا کہ 16 سال سے ہم ہر ایک کے پاس گیے خواہ وہ سیاسی جماعت کے عہدے دار ہو یا انتظامیہ کے افسر لیکن آج تک کسی نے اس ایک کلومیٹر کے روڈ کو ٹھیک کرنے کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا صرف وعدے کیے جاتے ہیں۔
مقامی عوام موجودہ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ جلد از جلد اس سڑک پر کام دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ انہیں مشکلات سے نجات مل سکے۔