کولگام: جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے میر پورہ آشموجی علاقے کے باشندوں نے علاقے میں غیر قانونی کان کنی کے کاموں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے اس سلسلے میں جلد سے جلد کارروائی کرنے کامطالبہ کیا۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود ضلع میں کان کنی کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب کن کنی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اگر انتظامیہ اس سلسلے میں ٹھوس کارروائی نہیں کرتی ہے تو آنے والے دنوں میں اس کا نتیجہ بہت خراب ہو سکتا ہے۔ Local Residents Protest Against Illegal Mining In Kulgam Kashmir
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکموں کو آگاہ کر چکے ہیں لیکن اب تک علاقے میں غیرقانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کیا گیا۔ اس سے مقامی باشندوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔وہی جیولوجی ایند ماینگ آفسر ڈاکٹر خورشید نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ علاقے میں کئی لوگوں غیر قانونی طور پر رات میں کان کنی کررہے ہیں۔ محکموں کی جانب سے باندھ کو تباہ کرنے کے حوالے سے پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Protest Against Jal Shakti کولگام کے باشندوں نے جل شکتی محکمہ کے خلاف سخت احتجاج کیا
انہوں نے کہا کہ کئی چند مہینوں کے دوران تقریبا 80 سے زیادہ گاڑیوں کو ضبط کی گئی ہے ۔ 27 لاکھ جرمانہ بھی عاید کیا گیا۔ وہیں تحصیل دار کولگام بلال احمد نے نمایدے کو فون پر بتایا کہ وہ علاقے کے لئے ازخود موقعے پر جاکر معائنہ کریں گے اور اس سلسلے میں شکایت بھی درج کریں گے۔ Local Residents Protest Against Illegal Mining In Kulgam Kashmir