کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر پوری دنیا کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی لوگوں کو نا مناسب و نا مساعد حالات کا سامنا ہے وہیں صحافتی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ عوام کی دوسرے طریقے سے خدمت کرنا اپنے آپ میں ایک شاندار کام کہا جا سکتا ہے۔
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے منسلک تحصیل حاجن میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک صحافی نے حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچانے میں مدد کی جن کی مقامی لوگوں نے کافی سراہنا کی ہے۔ حاجن کا علاقہ جو کورونا وائرس کے حوالے سے کافی حد تک متاثرہ علاقہ ہے اور اس کی وجہ سے یہاں سخت لاک ڈاؤن دیکھنے کو مل رہا ہے تاہم اس دوران حاجن سوناواری میں ایک حاملہ خاتون درد میں مبتلا تھی اور اس کے پاس گاڑی کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ ایک صحافی کو جب اس بات کا علم ہوا تو اس نے فوراً اس خاتون کو سمبل اسپتال اپنی ذاتی گاڑی میں پہنچایا اور اس طرح سے اس کی جان بچائی۔
عنایت حاجنی جو ایک مقامی میڈیا ادارے کے ساتھ وابستہ ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ' میں جب اپنے کام سے واپس گھر لوٹ رہا تھا تو میری نظر حاجن میں ایک خاتون پر پڑی جو ایک درخت کے نیچے سخت درد میں مبتلا تھی۔ اس سے پوچھنے پر پتا چلا کہ اس کو اسپتال تک ایک گاڑی کی ضرورت تھی لیکن کووڑ 19 کے چلتے اسپتال کی ایمبولینس گاڑی مصروف تھی۔ میں نے انسانیت کے ناطے اسے فوراً اپنی گاڑی میں بٹھا کر سمبل اسپتال پہنچایا اور وہاں ڈاکٹروں سے اس کا معائنہ کروایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ' وہ خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایسی خدمت کرنے کا موقع عطا کیا وہ بھی ان متبرک ایام میں، عنایت حاجنی اس کام سے کافی خوش تھے۔' -
ادھر علاقے کی صحافتی انجمن سوناواری جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے ان کی اس جرات مندانہ کاروائی کی سراہنا کرتے ہوئے اس سے قابل تحسین عمل قرار دیا ہے۔