البتہ فائرنگ اور گولہ باری سے لوگ ڈر اور خوف کے مارے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں کیونکہ لوگوں کو شک ہے کہ کسی بھی وقت فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔
ظہیر خان یوتھ لیڈر نے بتایا کہ جب بھی گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو ہمیشہ سرحدی علاقہ میں رہنے والوں کا نقصان ہوتا ہے کیونکہ لیڈران مرکز میں بیٹھ کر بیان بازی کرتے ہیں لیکن ان کو یہ پتہ نہیں ہے کہ سرحد پر رہنے والے لوگ کس طرح اپنا گزارا کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوری طور گولہ باری کے سلسلے کو بند کروانا چاہیے یا لوگوں کے رہنے کیلئے کوئی بندو بست کرنا چاہیے تاکہ لوگ اپنی جان و مال کی حفاظت کر سکیں ۔
محمد بشیر، مختار احمد، الیاس خان و دیگر لوگو ں نے کہا کہ 'حکومت کو گولہ باری کا سلسلہ بند کروانے کیلئے اپنا اہم رول ادا کرنا چاہیے اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگ آرام سے اپنی زندگی گزار سکیں۔
انہو ں نے کہا کہ سرحدی علا قہ میں سست رفتاری سے بنکر تعمیر ہو رہے ہیں۔
انہو ں نے ضلع انتظامیہ سے مطلبہ کیا ہے کہ بنکروں کے تعمیری کاموں میں تیزی لائی جائے اور ان کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ مشکل گھڑی میں ہم ان میں چھپ کر اپنی جا ن کی حفا ظت کر سکیں ۔